Live Updates

عمران خان کا نیب قوانین میں اصلاحات کیلئے آمادگی کا اظہار

اپوزیشن کیساتھ نیب قوانین میں اصلاحات کیلئےتیارہیں، احتساب سے خوفزدہ لوگ این آراو کرنا چاہتے ہیں، چیئرمین نیب سے ملاقات معمول کی بات تھی، اپوزیشن نے اس پر بھی سیاست کی، آئندہ چند ماہ یقیناً سخت ہونگے پھرپاکستان بہترپوزیشن میں ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کی سینئر صحافیوں سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 اکتوبر 2018 17:13

عمران خان کا نیب قوانین میں اصلاحات کیلئے آمادگی کا اظہار
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 اکتوبر 2018ء) وزیراعظم عمران خان نے بھی نیب قوانین میں اصلاحات کا اظہار کردیا، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کیساتھ نیب قوانین میں اصلاحات کیلئے بھی تیارہیں، احتساب سے خوفزدہ لوگ این آراو کرنا چاہتے ہیں، چیئرمین نیب سے ملاقات معمول کی بات تھی، اپوزیشن نے اس معاملے پر بھی سیاست کی، آئندہ چند ماہ یقیناً سخت ہونگے پھرپاکستان بہترپوزیشن میں ہوگا۔

انہوں نے آج سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے حوالے سے کسی قسم کی غیریقینی صورتحال نہیں۔ یہ واضح ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلہ نہیں ہے بلکہ آئی ایم ایف کی شرائط مسئلہ ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ قواعدوضوابط طے کرنے کیلئے بات چیت جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام پر پہلے ہی بہت بوجھ ڈال چکے ہیں عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے۔

ہم چاہتے ہیں عوام پر مہنگائی کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف جانے پرمیرے ناقد بتائیں میری پوزیشن میں انہوں نے کیا کیا؟ پاکستان سنگین صورتحال سے دوچار ہے اورقرض لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت نہ بڑھاتے توگردشی قرضے مزید بڑھ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں میں اکثریت مجرموں کی ہے۔

شہبازشریف نیلسن منڈیلا بننے کی کوشش کررہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن حقیقی اپوزیشن نہیں ہے۔ موجودہ اپوزیشن اپنی جائیدادیں بچانے کیلئے اکٹھی ہوئی ہے۔ یہ صرف چوری کامال بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے زندگی میں ایک ہی کام کیا ہے کہ کبھی دباؤ قبول نہیں کیا۔ میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔

کسی کے دباؤ میں نہیں آؤں گا۔ ہمارے پاس اتنے ثبوت موجود ہیں کہ مجرم بچ نہیں سکتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایک مخصوص طبقہ حکومت کیخلاف کام کررہا ہے۔ حکومت کیخلاف کام کرنیوالوں میں زیادہ ترافراد کواپنے خلاف احتساب کا ڈرہے۔ احتساب سے خوفزدہ لوگ این آراو کرنا چاہتے ہیں۔ آئندہ چند ماہ یقیناً سخت ہونگے پھرپاکستان بہترپوزیشن میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وائٹ کالر کرائم کو ثابت کرنا بہت مشکل ہے۔ ہم نیب کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کیساتھ نیب قوانین میں اصلاحات کیلئے بھی تیارہیں۔ نیب میں تمام مقدمات میری حکومت آنے سے پہلے کے ہیں۔ چیئرمین نیب سے ملاقات معمول کی بات تھی، اپوزیشن نے اس معاملے پر بھی سیاست کی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران کے دورہ سعودی عرب سے متعلق اقتصادی امور کے ترجمان ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب درست سمت میں مثبت اقدام ہے جس سے ہماری قومی مفادات اور اقتصادی شعبہ جات کو بھرپور فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی خصوصی دعوت پر 23 اکتوبر کو ریاض جائیں گے، جہاں وہ مستقبل کی سرمایہ کاری کے اقدام سے متعلق 3 روزہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف جانے سے بہتر ہے کہ دوست ممالک کی معاونت حاصل کرنے کے آپشن کو اختیار کیا جائے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران میں پاکستان کو مخلص اور سچے دوستوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ اقتصادی صورتحال بالخصوص غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کی صورتحال میں فوری مالی معاونت درکار ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات