Live Updates

حکومت کا سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ

سوشل میڈیا بے قابو ہوگیا ہے، سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے، ہم ٹی وی چینلز اور اخبارات کی اہمیت کو سمجھتے ہیں،میڈیا مالکان کے واجبات ادا کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات کی اندروانی کہانی سینئر صحافی آفتاب اقبال کی زبانی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:33

حکومت کا سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 اکتوبر 2018ء) سینئر صحافی اور اینکر آفتاب اقبال نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی پالیسی بنائیں گے، سوشل میڈیا بے قابو ہوگیا ہے، ہم سمجھتے ہیں ٹی وی چینلز اور اخبارات کی کیا اہمیت ہے،میڈیا مالکان کے واجبات ادا کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔سینئر صحافی آفتاب اقبال نے سینئر صحافیوں کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ، انہوں نے ملاقات کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ میڈیا والوں کو عمران خان سے شکایات ہیں وہ کہتے ہیں پچھلے 10سالوں سے ہمارے 8ارب کے قریب واجبات ہیں۔

وہ ادا کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کو پیسے اس لیے نہیں دیے جاسکے کیونکہ ان پیسوں کا تعین ہی ہوسکا کہ اصل پیسے کتنے ہیں۔

(جاری ہے)

واجبات کی ادائیگی کیلئے درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سچ پوچھا جائے توپی ٹی آئی کا اقتدار میں آنا دیگر قوتوں کے ساتھ میڈیا اور بعض اینکرز کا بھی کمال ہے۔ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ میڈیا کی کیا اہمیت ہے۔

ٹی وی چینلز اور اخبارات کی کیا اہمیت ہے، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا بے قابو ہوگیا ہے ، ہم سوشل میڈیا کو بھی قابو میں لانے کی پالیسی بنائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے میڈیا کے بقایا جات کے معاملات کو حل کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ میڈیا میں جو حکومت سے متعلق کشمکش پائی جاتی ہے وہ ختم ہوسکے۔آفتاب اقبال نے کہا کہ وزیراعظم کی صحافیوں سے ملاقات میں چائے کے ایک کپ کے ساتھ بسکٹ دیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ملاقات میں بہت تھکے تھکے اور سست تھے جبکہ معاشی حالات کے باعث بڑے پریشان بھی دکھائی دے رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات جتنے اب خراب ہیں اتنے پہلے کبھی نہیں تھے۔ تاہم ان حالات کو تحریک انصاف ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔آفتاب اقبال نے کہاکہ عمران خان کا کرکٹ میں بھی یہی طریقہ واردات ہوتا تھا کہ ہر میچ میں کہتے تھے کہ فکر نہیں کرنی لیکن جب میچ ہار جاتے توکہتے کوئی بات نہیں ہار جیت بھی کھیل کا حصہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ عمران خان ملک کو سنبھال نہ سکیں اور دوسال بعد ہنس کردکھا دیں کہ میں نے توکوشش کی تھی لیکن تمہارا ملک ٹھیک ہی نہیں ہونا چاہتا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات