سعودی حکومت کی جانب سے مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کر دیے گئے

الحرمین الشریفین انتظامیہ نے فیصلے کی تصدیق کر دی، تاہم تاحال وجوہات بیان نہیں کی گئیں

muhammad ali محمد علی ہفتہ 20 اکتوبر 2018 19:15

سعودی حکومت کی جانب سے مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کر دیے گئے
مکہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 اکتوبر 2018ء) سعودی حکومت کی جانب سے مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کر دیے گئے ہیں۔ سعودی میڈیا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کر دیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے الحرمین الشریفین انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کردیئے گئے ہیں۔ برطرفی کا فیصلہ زبانی کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے تاحال کوئی تحریری فیصلہ جاری نہیں کیا گیا۔ مسجد الحرام کے 6 موذن برطرف کر دیے جانے کے اسباب بھی نہیں بتائے گئے۔ آزاد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ برطرف کیے گئے موذن سعودی عرب کی موجودہ حکومتی پالیسیوں کیخلاف تھے اور کھل کر تنقید بھی کر رہے تھے۔ دوسری جانب خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی انٹیلی جنس کے 3 اعلی عہدیداروں کو بھی سبکدوش کردیا ہے۔

(جاری ہے)

شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ عوامی مصلحت کے تحت انٹیلی کے نائب سربراہ برائے خفیہ معلومات جنرل محمد بن صالح الرمیح، انٹیلی جنس کے نائب سربراہ برائے ہیومن ریسورسز جنرل عبد اللہ الشایع اور انٹیلی جنس میں سلامتی کے شعبے کے سربراہ جنرل رشاد بن حامد المحمادی کو سبکدوش کیا جارہا ہے۔ سعودی محکمہ خفیہ کے نائب سربراہ احمد عسیری کو منصب سے سبکدوش کردیا گیا۔ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ایوان شاہی سے جاری ہونے والے فرمان میں کہا گیا کہ سعودی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ احمد عسیری کو سبکدوش کردیا گیا ہے۔