سکھ کمیونٹی نے موٹرسائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کی پابندی کو مسترد کر دیا،استثنیٰ دینے کا مطالبہ

ہیلمٹ پہننے کیلئے پگڑی اتارنا پڑے گی جس سے سرننگا ہوگا یہ ہمارے مذہب میں گناہ ہے ،پگڑی کے اوپر بھی ہیلمٹ نہیں پہنا جاسکتا سکھوں کیلئے خاص قسم کی عینک تیارکی جاتی ہے جس سے چہرہ ڈھانپنے میں مدد ملتی ہے ،حکومت اور متعلقہ اداروں کو سفارشات بھیجیں گے

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 21:40

سکھ کمیونٹی نے موٹرسائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کی پابندی کو مسترد کر دیا،استثنیٰ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) پاکستان میں بسنے والی سکھ کمیونٹی نے موٹرسائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کی پابندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں اس حوالے سے سکھوں کو استثنیٰ حاصل ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردارگوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ عدالتی احکامات سرآنکھوں پر لیکن ہیلمٹ پہننے کے لئے ہمیں اپنی پگڑی اتارنا پڑے گی جس سے سرننگا ہوگا اوریہ ان کے مذہب میں گناہ ہے ۔

ہیلمٹ پہننے کا مقصد بھی یہ ہوتا ہے کہ خدانخواستہ کسی حادثے کی صورت میں سرچوٹ لگنے سے محفوظ رہ سکے جبکہ سردار جو پگڑی پہنتے ہیں یہ ایک طرح کا ہیلمٹ ہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت سمیت ایسے تمام ممالک جہاں سکھ کمیونٹی آباد ہے وہاں خاص قسم کی عینک تیارکی جاتی ہے جس سے چہرہ ڈھانپنے میں مدد ملتی ہے تاہم پگڑی کے اوپرکسی قسم کا کوئی ہیلمٹ نہیں پہنا جاسکتا۔

(جاری ہے)

سکھ رہنما سرداربشن سنگھ نے کہا کہ وہ سکھ کمیونٹی کی طرف سے حکومت اور متعلقہ اداروں کو یہ سفارشات بھیجیں گے کہ سکھوں کواس پابندی سے استثنیٰ دیا جائے کیونکہ سکھ کسی بھی صورت پگڑی کے اوپر ہیلمٹ نہیں پہنیں گے لیکن وہ قانون شکنی بھی نہیں کرنا چاہتے اس لئے کوشش کی جائیگی کہ جس طرح دیگرممالک میں کوئی خاص قسم کی عینک ملتی ہے اسی طرح کا طریقہ کاریہاں اختیارکیا جائے۔

سرداربشن سنگھ سمیت دیگرسکھ رہنمائوں نے بتایا کہ اگرحکومت نے ان کی درخواست نہ مانی توپھرا س حوالے سے قانونی راستہ اختیارکیاجائیگا۔واضح رہے کہ سکھوں کے احتجاج کی وجہ سے ہمسایہ ملک بھارت میں سپریم کورٹ نے سکھوں کے ہیلمٹ پہننے کی پابندی ختم کردی ہے جبکہ سکوٹی چلانے والی ایسی سکھ خواتین کو بھی استثنیٰ دیا گیا ہے جو مردوں کی طرح سرپرپگڑی پہنتی ہیں۔