ڈاکٹر شیریں مزاری نے راولپنڈی میں کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا نوٹس لے لیا

اے ایس آئی کو غلط تحقیقات کرنے پر معطل کردیا ہے۔ بچی کو انصاف فراہم کیا جائیگا اور مقدمہ کا اندراج اور کاروائی یقینی بنائی جائے گی ، وفاقی وزیر انسانی حقوق

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 21:57

ڈاکٹر شیریں مزاری نے راولپنڈی میں کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا نوٹس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے راولپنڈی میںکم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ بچی کے والد نے ابتدائی طور پر تشدد سے انکار کیا، بچی اور اس کے والدین کو واپس لانے کیلئے پولیس ٹیم سمندری بھجوادی ہے بچی کے طبی معائنے کے بعد مقدمہ درج کرکے کاروائی یقینی بنائی جائے گی جبکہ تشدد کرنے والا آرمی کا ڈاکٹر ہے پاک فوج کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ راولپنڈی کی ولایت کالونی میں خاتون سرکاری افسر اور شوہر کی جانب سے 11سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی کو غلط تحقیقات کرنے پر معطل کردیا ہے۔ بچی کو انصاف فراہم کیا جائیگا اور مقدمہ کا اندراج اور کاروائی یقینی بنائی جائے گی ۔

شیریں مزاری نے کہا ککہ بچی کے والدین ابتدائی طورپر بچی پر تشدد سے انکار کیا تاہم بچی اور اس کے والدین کو واپس لانے کیلئے پولیس ٹیم سمندری بھجوادی ہے جبکہ بچی کے طبی معائنے کے بعد ایف آئی آر درج کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص پر تشدد کرنے کا الزام ہے وہ پاک فوج کا ڈاکٹر ہے اور پاک فوج کو بھی معاملے سے آگاہ کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :