وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا راولپنڈی میں کم سن گھریلو ملازمہ کنزہ بشیر پر تشدد کا نوٹس

اس معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تفتیش کر رہے ہیں،کم سن گھریلو ملازمہ کے طبی معائنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا، وفاقی وزیر

اتوار 21 اکتوبر 2018 01:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے راولپنڈی میں کم سن گھریلو ملازمہ کنزہ بشیر پر تشدد کا نوٹس لیا ہے۔ ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کم سن ملازمہ کو انصاف دلایا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تفتیش کر رہے ہیں اورکم سن گھریلو ملازمہ کے طبی معائنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چھوٹی سی لڑکی کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیگہرے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اور ہم صبح سے ہی اس پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ ہم گھریلو مزدوروں کی حفاظت کے لئے ایک جامع بل تیار کرنے کے عمل میں بھی ہیں جن میں گھریلو بچوں کے سے مزدوری لینے پر پابندی شامل ہے ". انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر رجسٹریشن اور مزید کارروائی یقینی بنانے کے لئے ہم اس کا پیچھا کریں گے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شیرین مزاری نے کہا کہ پولیس ٹیم کو بھی سمندری علاقے میں بھیجا گیا ہے جو بچے اور والدین کو واپس لائے اور معاملے کی غلط تحقیقات کرنے پر پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے ۔اس بچے کے والد نے ابتدائی طور پر اپنی بیٹی پر کسی قسم کی تشدد سے انکار کر دیا ہی. وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کر رہے ہیں اور جلد ہی ملزمان کو عدالت کے کٹہریمیں لایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :