مشترکہ حریت قیادت کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حاملہ خاتون کے قتل کی مذمت

عالمی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے اپنا کردارادا کرے، سیدعلی گیلانی، میر واعظ، یاسین ملک

اتوار 21 اکتوبر 2018 14:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمدیاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ضلع پلوامہ کے علاقے شادی مرگ میں بھارتی فورسز کی طرف سے ایک حاملہ خاتون کے بہیمانہ قتل شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شہید خاتون کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک المناک اور تکلیف دہ واقعہ ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارت جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو طول دینے اور کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے ان پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔ مزاحمتی رہنمائوں نے ضلع پلوامہ کے علاقے ترچھل لاسی پورہ پر بھارتی فوج کی یلغار ،مکانات کی توڑ پھوڑ اور مکینوں کو بلاامتیاز عمر و جنس تشدد کا نشانہ بناکردو خواتین سمیت 15افراد کو بری طرح زخمی کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی انتہا قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کی آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ظلم و تشدد اور جبر واستبداد کے بدترین دور سے گزررہے ہیں، مزاحمتی قیادت کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پہرے بٹھا دیے گئے ہیں اور ہرطرف خوف و دہشت کا ماحول ہے۔

انہوںنے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے بچانے اور انہیں انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت دلانے کیلئے موثر کردارادا کریں۔ مشترکہ قیادت نے بھارت کے مختلف شہروںمیں زیر تعلیم کشمیری طلباء اور تاجروں کو ہراساں اور جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔