ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے کا قانونی اجازت نامہ ہے، سی ٹی او

اتوار 21 اکتوبر 2018 18:11

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2018ء) چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی محمد بن اشرف نے کہا ہے کہ میرٹ پر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے بعد ڈرائیور کے احساسِ ذمہ داری اور ڈرائیونگ کے اعتماد میں اضافہ ہوتاہے جس سے روڈ حادثات میں کمی اور ٹریفک نظام میںمثبت تبدیلی آتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ قانون کے مطابق لازم ہے کہ کوئی بھی وہیکل چلانے کے لیے ڈرائیور کے پاس متعلقہ ڈرائیونگ لائسنس موجود ہو ۔

(جاری ہے)

اپنے انٹرویومیںانہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیونگ کرنے کے لیئے ایک قانونی اجازت نامہ ہے جس کا اجراء ٹریفک پولیس کرتی ہے اس کے بغیر بمطابق موٹر وہیکل آرڈیننس (دفعہ 3 ) کوئی بھی گاڑی چلانا قانوناًً جرم ہے جس کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ہر شہری جو کہ اٹھارہ سال کا یا زائد ہو اور جس کا شناختی کارڈ بنا ہوا ہو وہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیئے مجاز اتھارٹی کے پاس جا کر قوائد وضوابط پورے کر کے ڈرائیونگ لائسنس کے حصو ل کے لیئے اپلائی کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی امیدوار ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لئے اپلائی کرتا ہے تو اسے ٹریفک سائنز او ر پریکٹیکل ڈرائیونگ کا ٹیسٹ دینا پڑتا ہے جس میں اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ جو امیدوار ڈرائیونگ لا ئسنس حاصل کرنا چاہتا ہے اس کو -----ٹریفک سائنز ، ٹریفک قوانین سے مکمل آگاہی، روڈ سیفٹی ، ڈرائیونگ اور گاڑی کے بارے میں مکمل معلومات حاصل ہے کہ نہیں سی ٹی او محمد بن اشرف نے بتایا کہ ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیور کو بہت سی قانونی پیچیدگیوں اور مسائل سے بچاتا ہے اگر دورانِ ڈرائیونگ روڈ حادثے میں خدانخواستہ کسی کی موت ہو جائے تو ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر ایکسیڈنٹ کرنے والے ڈرائیور کے خلاف عمداًً قتل کا مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے جبکہ ڈرائیونگ لائسنس کی موجودگی میں ڈرائیور کے خلاف غفلت اور لاپرواہی کا کیس بنتا ہے جو کہ قابلِ ضمانت جرم ہے لہذاء گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے سے قبل قوائد وضوابط پورے کر کے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا ہر شہری کا بنیادی فرض ہی نہیں بلکہ لازم وملزوم ہے اور قانونی ذمہ داری بھی ہے ۔