طالب علموں نے ملک کے بڑے تعلیمی اداروں میں اپنی قابلیت کی بنیاد پر داخلہ حاصل کر کے تعلیمی بورڈ کا نام روشن کر دیا، ماہرین تعلیم

اتوار 21 اکتوبر 2018 19:20

میر پور خاص (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) تعلیمی بورڈ میر پور خاص سے بارہویں جماعت میں پوزیشن اور اچھے نمبروں سے پاس ہونے والے طالب علموں نے ملک کے بڑے تعلیمی اداروں میں اپنی قابلیت کی بنیاد پر داخلہ حاصل کر کے اپنے شہر ،تعلیمی ادارے اور تعلیمی بورڈ کا نام روشن کر دیا ہے ،کاپی کلچر پر قابو کروا کر وزیر اعلیٰ سندھ نے اندرون سندھ کے ذہین بچوںکے لئے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے یہ بات طالب علموں کے والدین ،میر پور خاص کی تعلیمی اور مختلف شعبائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے میر پور خاص کے طالب علموں کی بہترین کارکردگی دکھانے پر گفتگوکرتے ہوئے کہی واضع رہے کہ کچھ روز قبل تعلیمی بورڈ میر پور خاص کی جانب سے جاری کردہ انٹر میڈئیٹ کے نتائج کے مطابق زور عین جمیل نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنی قابلیت پر ملک کے بڑے تعلیمی ادارے آئی، آئی ،ای، ای میں داخلے کے لئے انٹری ٹیسٹ دیا جسمیں بھی وہ امتیازی نمبروں سے پاس ہوئے بورڈ میں دوسری ،تیسری پوزیشن اور امتیازی نمبر ز حاصل کر کے بارہویں جماعت پاس کرنے والی ط البات زوہا اکرم نے این، ای، ڈی یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں ٹاپ کیا جبکہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی ثمرہ کنول نے این،ای،ڈی کے ٹیسٹ میں تیسری پوزیشن پر رہیں ثمرہ کنول جن کے والد حیدر آباد ریلوے اسٹیشن پر بک اسٹال لگاتے ہیں جو کہ اپنی بچی کے این،ای،ڈی یونیورسٹی میں داخلہ ہونے پر کافی خوش ہیں اسی طرح جھڈو سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالب علم محمد جواد نے بھی این،ای،ڈی کے داخلہ ٹیسٹ میں مجموعی طور پر پانچویں پوزیشن حاصل کی اسکے علاوہ میر پور خاص بورڈ سے بہترین نمبروں سے بارہویں جماعت پاس کرنے والے بیشتر طلباء و طالبات نے سندھ کی دیگر یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کر لیا ہے اور طالب علموں کا کہنا ہے کہ ہم اپنے صوبہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں پڑھ کر اپنے شہر اور ملک کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں اس ضمن بچوں کے والدین اور شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ کی جانب سے کاپی کلچر کا خاتمے کے لئے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہیں اور اسکو مد نظر رکھتے ہوئے چیئر مین تعلیمی بورڈ میر پور خاص برکت علی حیدری ،سیکریٹری انیس الدین صدیقی،ناظم امتحانات انجینئر انور علیم خانزادہ سمیت دیگر افسران،اساتذہ اور والدین نے بڑی محنت کر کے کاپی کلچر کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جسکے نتائج ان بچوں کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے سے ظاہر ہوتے ہیں کہ وہ بغیر کسی سفارش کے اعلیٰ تعلیم کے لئے اپنی قابلیت کی بنیاد پر منتخب ہو رہے ہیں انکا مزید کہنا تھا کہ سندھ بھر میں 7 تعلیمی بورڈ ہیں لیکن میر پور خاص بورڈ سے فارغ ا لتحصیل طالب علموں کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پوزیشن حاصل کرنا ایک اعزاز کی بات ہے انہوں نے تعلیمی بورڈ میر پور خاص کے چیئر مین ،سیکریٹری ،ناظم امتحانات اور دیگر افسران کی کاوشوں کو بھی سراہا کہ انہوں نے امتحانات کے دوران جس طرح سے کاپی کلچر کے خاتمے کے لئے کوششیں کی وہ بھی لائق تحسین ہیں ۔