سندھ میں پارٹی کی مضبوطی کے لیے جلد نوازشریف سے ملاقات کرونگا،شبیر انصاری

جانتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے سند ھ میں مسلم لیگ ن کو کھلونا بنا رکھاہے، حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی کو عوام تک لے کر جانا بہت ضروری ہے

اتوار 21 اکتوبر 2018 19:20

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبروسابق ایم این اے صاحبزادہ شبیر حسن انصار ی نے کہاہے کہ کچھ لوگوں نے سند ھ میں مسلم لیگ ن کو کھلونا بنا رکھاہے ،موقع پڑنے پر وفاداریاں بدلنے والوں کی پارٹی میں کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے ، دیرینہ کارکنوں کے ساتھ زیادتیوں اور ناانصافیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، سندھ میں مسلم لیگ ن کی مظبوطی کے لیے جلد نوازشریف سے ملاقات کرونگا،مسلم لیگ ن کے لیئے بہت قربانیاں دی ہیں کسی بھی حال میں ن لیگ کو سندھ میں تباہ نہیں ہو نے دیں گے۔

، ان خیالات کااظہار انہوں نے حیدرآباد کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران پارٹی کارکنان اور علاقہ مکینوں سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

شبیر انصاری کا کہناتھا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ن لیگ کے مرکزی رہنماء ملکی او ر سیاسی مسائل پر اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں جبکہ سندھ میں تنظیم سازی کی بات کی جا رہی ہے۔ پارٹی کے مرکزی رہنماء سندھ کا رخ کریں اور ان سیاستدانوں کو پارٹی میں لے کر آنے کی کوشش کریں جو اس وقت کسی بھی جماعت کا حصہ نہیں ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ کی قیادت اس وقت کئی مسائل کا شکا ر ہے جس میں 2018کے الیکشن سے پیدا ہونے والی صورتحال بھی شامل ہے جس کا ہمیں شدت سے ادراک ہے، اس لیے ضلعی اور علاقائی تنظیموں کو توڑ کر دوبارہ تنظیم سازی پر وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ پارٹی کو موجودہ درپیش مسائل سے نکالا جائے کیونکہ اس وقت فوری طور پر پارٹی کوفعال ، منظم اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اوراس کے لیئے سندھ میں موجود کارکنوںاور رہنمائوں کی حوصلہ افزائی کے لیئے مرکزی قائدین میں سے وہ لوگ جو اس وقت پارٹی کو منظم کرنے کی مہم چلاسکتے ہیں فوری طور پر ان کا سندھ میں آنا بہت ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں الیکشن 2018کے نتائج سب کے سامنے ہیں، ن لیگ سندھ میں ناقص کارکردگی اور کوتاہیوں کی وجہ سے ناکام رہی ،اوریہ ناکامی کن لوگوں کیو جہ سے اٹھانا پڑی وہ سب کے سامنے ہے ۔ اس لیے ایک ذمہ دار ہونے کے ناطے میری ایڈوائس ہے کہ نتائج اور حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی کو عوام تک لے کر جانا بہت ضروری ہے ۔