پنجاب میں فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کو ریسکیو1122میں ضم کرنے کا نوٹیفکیشن پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کی خلاف ورزی ہے ، سید ذوالفقار شاہ

نوٹیفکیشن واپس لیا جائے ،کے ایم سی کے فائر فائٹرز کو11ماہ کا فائر رسک الائونس اور ریٹائرمنٹ کے واجبات ادا کیے جائیں

اتوار 21 اکتوبر 2018 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2018ء) آل پاکستان فائر اینڈ ریسکیوورکرز ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل سیدذوالفقارشاہ ،صوبائی صدر پنجاب چوہدری شبیراحمد ،صوبائی صدر سندھ شمروز رضا نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ حکومت پنجاب کے سیکریٹری ایڈمن کی جانب سے پنجاب میں فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کو ریسکیو1122میں ضم کرنے کے نوٹیفکیشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ نوٹیفکیشن لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کی خلاف ورزی ہے اسی طرح کوئٹہ میونسپل کارپوریشن نے فائر فائٹرز پر یونین سازی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی لیبر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے غیر انسانی سلوک قرار دیا ہے ۔

انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے سجن یونین کی پٹیشن پر فائر فائٹرز کے حق میں فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے فائر فائٹرز کو11ماہ کے فائر رسک الائونس (اوورٹائم ) کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کے ایم سی کی5فائر فائٹرز کی علاج معالجے کا بندوبست نہ ہونے اور انکے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث فائر فائٹرز امتیاز احمد ،اختر علوی ،ارشد قادری ،ریاض خان اور حبیب قادری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے کے ایم سی انتظامیہ کی بے حسی کی انتہائی مثال قرار دیتے ہوئے انکے قتل کی ایف آئی آر کے ایم سی انتظامیہ کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب کے فائر بریگیڈ کو ریسکیو 1122کے ماتحت کرنے کے نوٹیفکیشن کی واپسی اور کوئٹہ میونسپل کارپوریشن کے فائر فائٹرز کو یونین سازی کا دوبارہ حق دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔