کاٹن ٹریولنگ سیمینار" اختتام پذیرہوگیا

اتوار 21 اکتوبر 2018 22:00

ملتان۔ 21 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2018ء) کپاس کی موجودہ صورت حال اور اس پر کئے گئے تجربات کا جائزہ لینے اور نئی اقسام کی کارکردگی کا جانچنے اور ان سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے کاٹن ٹریولنگ سیمینار جس کا آغاز PCCCکراچی سی8 اکتوبر2018 کو ہو ا تھا یہاںسنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں اختتام پذیر ہو گیا، جسمیں پاکستان بھر کے مختلف زرعی تحقیقی اداروںکے 20 زرعی سائنس دانوں نے شرکت کی ۔

پروفیسر ڈاکٹر حمادندیم ،محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔ڈاکٹر تصور حسین ملک، ڈائریکٹرایگریکلچرل ریسرچ، PCCC ملتان جو اس سیمینار کے کوآرڈینیٹرتھے نے کہا کہ سیمینار کے شرکاء کو چاروں صوبوں کے کاٹن بیلٹ میں مختلف زرعی اداروں کپاس کی کمپنیوں اور ترقی پسند کاشتکاروں کے فارم پر کپاس کی نئی اقسام کے معائنہ کرانے کا مقصد پاکستان بھر میں نیشنل کپاس کے قومی مربوط ورائٹی ٹرائل کے تحت کاشت ہونے والی کپاس کی نئی تیار کی گئی ا قسام کا بھی مشاہدہ اور مقابلہ کرنا تھا تاکہ کسان تک زیادہ پیداوار اور کوالٹی کی حامل اقسام مہیا کی جاسکیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر زاہد محمود ڈائریکٹر،سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان اپنے خطاب کرتے پوئے کہا کہ سیمینار کا مقصد شرکاء کو جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے آگاہی حاصل کرنے کے مواقع میسر کرنا تھا تاکہ وہ اپنے آئندہ ریسرچ پروگرا م میں اسے شامل کرکے کپاس کے کاشت کاروں کیلئے کم خرچے سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کی پیداواری ٹیکنالوجی بنا سکیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سفری سیمینار کے انعقاد سے زرعی سائنس دانوں کی جدید تربیت اور با ہمی روابط سے پورے ملک میں کپاس کی پیداوار اور کوالٹی میں مزید بہتری لانے میں بڑی مدد ملے گی ۔

مہمانِ خصوصی پروفیسر ڈاکٹر حمادندیم ،محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی نے سیمینار کے ٹیم لیڈ محمد یٰسین جو کہ کپاس کے سینئر ماہر ہیں کی خدمات کی تعریف کی اور تمام ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ تمام شرکاء نے بڑی جانفشانی سے کام کرتے ہوئے اپنی معلومات اور تجربہ میں خوب اضافہ کیا ہوگا جس سے مستقبل میں زرعی پروگرام میں ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔

نوجوان زرعی سائنسدانوں نے چارون صوبوں کے کاٹن بیلٹ کے تقریباً 40مختلف مقامات پر ٹرائلز کا معائنہ کیا جن میں121 سے زائد اقسام تقریباً 23مختلف جگہوں پر لگائی گئی ہیں۔سیمینار کی اختتامی تقریب میں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ سفری سیمینار سے حاصل ہونے معلومات اور نتائج پر مشتمل ایک سفارشاتی رپورٹ بہت جلد وزارتِ تحفظِ خوراک و تحقیق، حکومتِ پاکستان کو پیش کی جائے گی تاکہ ملک میں آئندہ سالوں میں کپاس کی فصل اور اسکی پیداوارمیں بہتری لائی جاسکے ۔