سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت

اسکرین شاٹس دستاویزات میں نواز شریف کا نام انگلش اورعربی میں مختلف ہے۔ واجد ضیا کا بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 اکتوبر 2018 14:33

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اکتوبر 2018ء) : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کیے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت واجد ضیا پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح جاری ہے۔ واجد ضیا نے کہا کہ جے آئی ٹی کے نوٹس میں آیا تھا کہ نوازشریف کی ملازمت کی دستاویزات تصدیق شدہ نہیں ہیں۔ یہ دستاویزات نوٹری پبلک، عرب امارات میں پاکستانی قونصل خانے سے تصدیق شدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیپیٹل زیڈ ایف کی دستاویزات کسی قونصلیٹ سے تصدیق شدہ نہیں ہیں۔ درست ہے کہ دستاویزات میں نواز شریف کا نام مختلف انداز میں لکھا گیا۔ واجد ضیا نے کہا کہ اسکرین شاٹس دستاویزات میں نواز شریف کا نام انگریزی اور عربی میں مختلف ہے۔ عربی والے کالم میں پورا نام محمد نوازز شریف محمد ہے۔

(جاری ہے)

اسکرین شاٹ سے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ نام غلط لکھا ہے۔

اسکرین سامنے ہو تو کلک کرنے سے پورا نام سامنے آ جاتا ہے۔ دستاویزات میں نواز شریف کے والدین کا نام بھی دونوں زبانوں میں مختلف ہے۔ واجد ضیا نے وضاحت کی کہ اسکرین شاٹس میں مکمل نام سافٹ وئیر میں پڑھا جا سکتا ہے۔ جب یہ اسکرین شاٹس لیے گئے میں وہاں موجود نہیں تھا، مجھے یہ علم نہیں ہے کہ یہ اسکرین شاٹس کلک کے بعد لیے گئے ہیں یا نہیں۔ دوران تفتیش جے آئی ٹی نے دبئی جانے والے تین ارکان سے اس حوالے سے وضاحت طلب نہیں کی۔

دبئی جانے والے 3 ارکان کا کلک کرنے سے پہلے اسکرین شاٹس لینے کی ہدایات نہیں دیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ آپ نے کمپیوٹر کورس کہاں سے کیا؟ واجد ضیا نے جواب دیا کہ میں نے ہالینڈ سے کمپیوٹر کورس کیا تھا۔ جس پر خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیا آپ کمپیوٹر ماہر ہیں؟ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ کمپیوٹر ایک وسیع فیلڈ ہے۔ میں کمپیوٹر کا ماہر تو نہیں ہوں لیکن بنیادی سافٹ وئیرز کا علم ضرور ہے۔

واجد ضیا نے جرح کے دوران کہا کہ کمپنی مالک نے تمام ادائیگیوں سے متعلق جافزا حکام کو آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ آپ نے جافزا کمپنی سے سرٹیفیکیٹ حاصل کیا؟ نواز شریف نے تنخواہ لی؟واجد ضیا نے کہا کہ میں نے جو دستاویز پیش کی وہ یہی ہے کہ تنخواہ لی گئی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ آپ جافزا کا بتائیں ، کیا کوئی سرٹیفیکیٹ حاصل کیا کہ نواز شریف نے تنخواہ لی؟ آپ نے کہا تھا کہ کمپنی کا مالک جافزا حکام کو سرٹیفیکیٹ جمع کرواتا ہے۔

جس پر واجد ضیا نےکہا کہ جافزا حکام ست ایسا کوئی سرٹیفیکیٹ حاصل نہیں کیا۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس کیس زیر سماعت ہے جس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر جرح کر رہےہیں۔