ریاض:سعودی باشندے کے نام پر ورکشاپ چلانے والا پاکستانی گرفتار

عدالت نے امانت علی پر جرمانہ عائد کرنے کے بعد مملکت سے بے دخلی کا حُکم سُنا دیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 22 اکتوبر 2018 15:28

ریاض:سعودی باشندے کے نام پر ورکشاپ چلانے والا پاکستانی گرفتار
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر2018ء) فوجداری معاملات کی مقامی عدالت نے ایک پاکستانی کو غیر قانونی طور پر کاروبار کرنے کے جُرم میں جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ مملکت سے بے دخلی کی سزا بھی سُنائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہری امانت علی ولد خزان علی نے ریاض میں ایک سعودی شہری محمد بن سعید بن حمد کے ساتھ ملی بھگت کر کے اُس کے نام سے ورکشاپ کھول رکھی تھی۔

جس کے بارے میں کسی مقامی شخص کی جانب سے خفیہ اطلاع پر وزارت تجارت کی ایک ٹیم نے ورکشاپ پر چھاپہ مارا اور پاکستانی کو دھوکا دہی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ عدالت نے پاکستانی اور سعودی ملزم دونوں کو فراڈ اور حقائق چھُپانے کا قصور وار قرار دیا۔ کاروبار کرنے والے پاکستانی اور کاروبار کرانے والے سعودی دونوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فیصلے کے بعد پاکستانی امانت علی کی ورکشاپ مستقل طور پر بند کر دی گئی۔ وہاں موجود سامان قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ جبکہ سجل تجاری بند کر دی گئی۔ وزارت تجارت کے ایک اہلکار نے عدالت کو بتایا کہ وزارت کو ایک مخبر نے اطلاع دی تھی کہ ایک پاکستانی نے گاڑیوں کی مرمت کی ورکشاپ سعودی باشندے کے نام پر کھول رکھی ہے۔ جو کہ سعودی قانون کی رُو سے جائز نہیں ہے اور دھوکا دہی کے زمرے میں آتا ہے۔

جس پر دونوں افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ عدالت نے پاکستانی شہری کو جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ مملکت سے بے دخل کرنے کا حُکم سُنایا ہے اور اُس کے آئندہ مملکت میں داخلے پر بھی پابندی عائد ہو گی۔ واضح رہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے سجل تجاری کی خلاف ورزی کرنے والوں کے بارے میں اطلاع دینے والے شخص کو عدالت کی جانب سے عائد کیے گئے جرمانے کی کُل رقم کا تیس فیصد بطور انعام ادا کیا جاتا ہے۔ سعودی عرب کے سرمایہ کاری قانون کی رُو سے غیر مُلکی اگر اپنے نام سے مملکت میں کاروبار کرنا چاہیں تو اُنہیں سعودی عربین انوسمنٹ اتھارٹی (ساجیا) سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ اس وقت مملکت میں دُنیا بھر سے ہزاروں افراد اجازت نامے لے کر اپنے نام سے کاروبار کر رہے ہیں۔