قومی سلامتی اور امن حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان میں ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ بے انتہاء اہمیت کی حامل ہے،

وزارت داخلہ کے تمام شعبے اس حوالہ سے ہر ممکن تعاون کریں گے، ناسمجھی، نااہلی اور ذاتی مفادات نے وسائل کے باوجود ہمیں دنیا کا محتاج کر دیا ہے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا ’’مسلم ہینڈز‘‘ کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

پیر 22 اکتوبر 2018 17:03

قومی سلامتی اور امن حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان میں ہزاریہ ترقیاتی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور امن ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان میں ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ بے انتہاء اہمیت کی حامل ہے، وزارت داخلہ کے تمام شعبے اس حوالہ سے ہر ممکن تعاون کریں گے، ناسمجھی، نااہلی اور ذاتی مفادات نے وسائل کے باوجود ہمیں دنیا کا محتاج کر دیا ہے، ہماری ہر بات پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ختم ہوتی ہے، دنیا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر بطور پارٹنر چلنے کے خواہاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر سرکاری تنظیم ’’مسلم ہینڈز‘‘ کے زیر اہتمام ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیمینار کے شرکاء نے تکنیکی تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ کے حوالہ سے جو کچھ کہا ہے کہ وہ وقت کی اہم ضرورت ہے، جرمنی، چین سمیت دیگر ممالک نے جو ترقی کی ہے ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے یہ ترقی کیسے حاصل کی ہے، پرائمری سے اعلیٰ تعلیم کی اہمیت اپنی جگہ ہے مگر نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ ہنرمند بنانے کی بھی ضرورت ہے، جو قوم افیون کھاتی تھی اب دنیا کی تمام معیشتیں اس کی محتاج ہیں، اسی طرح جرمنی نے پہلی اور دوسری عظیم جنگوں میں خوفناک تباہی کا سامنا کیا مگر انہوں نے اپنی ترقی سے دنیا کو حیران کر دیا ہے، اسی طرح ملائیشیا کی بھی مثال دی جا سکتی ہے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے زیر انتظام 18 ادارے ہیں، ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان اداروں کی استعداد کار بڑھائی جانی چاہئے تاکہ پاکستان کے عوام سمیت ساری دنیا کا ہم پر اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ ناسمجھی، نااہلی اور ذاتی مفادات نے دنیا کا محتاج کر دیا ہے، ہماری ہر بات پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ہی ختم ہو گی، ہم دنیا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر بطور پارٹنر پالیسیاں تشکیل دینا چاہتے ہیں، پاکستان میں دنیا کی قابل ترین افرادی قوت موجود ہے، تمام وفاقی اکائیوں کی سیمینار میں موجودگی بھی حوصلہ افزاء ہے، قومی سلامتی اور امن ہماری اولین ترجیح ہے، ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ٹاسک فورس کا قیام ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے، وزارت داخلہ اور اس کے تمام ماتحت ادارے ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے کی جانے والی کوششوں کے حوالہ سے مکمل تعاون کریں گے، میرا ایمان ہے کہ سب کچھ الله کی طرف سے ہوتا ہے، اسی ایمان کی بنیاد پر یہ کہتا ہوں کہ ہم اس ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے، ریاستی اداروں کو آزادی دیں گے اور دنیا میں پاکستانیوں کا احترام بحال کریں گے کیونکہ جب تک پاکستانیوں کو عزت نہیں ملے گی پاکستان آگے نہیں بڑھے گا، وعدہ کرتا ہوں کہ ہم ایک ٹیم کی صورت میں آگے بڑھیں گے اور اس سلسلہ میں مکمل تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی نوجوان نسل پر مبنی ہے جس کی عمر 35 سال سے کم ہے، ہم اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو ضائع نہیں کرنا بلکہ ان سے بھرپور استفادہ کرنا ہے، صنفی امتیاز کے خاتمہ اور نوجوان نسل کی استعداد کار بڑھانے اور دنیا سے غربت کے خاتمہ کیلئے غیر سرکاری اور انٹرنیشنل تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں اور اس سلسلہ میں ہم ان کے پارٹنر بننا چاہتے ہیں۔