مقبوضہ کشمیر ، کولگام میں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کیخلاف وادی کشمیر اور جموں ریجن کی وادی چناب کے اضلاع میں مکمل ہڑتال رہی

بھارتی ظلم و بربریت نے تمام حدیں پار کر لی ہیں،مشترکہ حریت قیادت ،ْسانحہ کولگام کیخلاف احتجاج کیلئے (کل) لال چوک کی طرف مارچ کیاجائیگا

پیر 22 اکتوبر 2018 17:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںگزشتہ روز کولگام میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںکشمیری نوجوانوں کے قتل عام کے خلاف وادی کشمیر اور جموں ریجن کی وادی چناب کے اضلاع میں پیر کومکمل ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج رہا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔

پوری وادی کشمیراوروادی چناب کے علاقوں کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن اور بھدروہ میں تمام دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے جبکہ امتحانات ملتوی کر دیئے گئے۔ سڑکوں پر ٹریفک انتہائی کم تھی جبکہ مقبوضہ علاقے کے بیشتر حصوںمیں انٹرنیٹ اور موبائیل فون سروسز معطل رہیں۔ادھر سانحہ کولگام کیخلاف احتجاج کیلئے (کل) لال چوک کی طرف مارچ کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

کولگام کے علاقے لارو میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ایک مکان تباہ کئے جانے ، فائرنگ اور دھماکے کی وجہ سے دس نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے ۔

مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی ظلم و بربریت نے تمام حدیں پار کر لی ہیں ۔ حریت رہنمائوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی توجہ حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام کی طرف مبذول کرانے کیلئے جلد ہی ایک یادداشت بجھوائی جائیگی۔ محمد اشرف صحرائی ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، مولانا عباس انصاری اور دیگرحریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے ۔

قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوںمحمد اشرف صحرائی ، ہلال احمد وار، بلال احمد صدیقی ،ظفر اکبربٹ،مختار احمد وازہ اور محمد یاسین عطائی کو کل لال چوک کی طرف مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں یا جیلوں میں نظربند کردیا۔کشمیریونیورسٹی آف ایگریکلچر ل سائنسزاینڈ ٹیکنالوجی سوپور کے طلباء نے کولگام میں نہتے شہریوں کے قتل کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا۔

طلباء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’بے گناہ کشمیریوں کا قتل بند کرواور ہمیں نوکریاں یا سڑکیںنہیں صرف آزادی چاہیے ‘‘جیسے نعرے درج تھے ۔نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید کی قیادت میں سینکڑوں لوگوںنے ہندواڑہ میں مظاہرہ کیا۔ مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کیلئے مظفر آباد سمیت آزادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

جموںوکشمیر انسانی حقوق کونسل کے صدر ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام ایک مراسلہ میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میںجاری بھارتی مظالم کی تصاویر سے بیرون ملک مقیم کشمیریوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔نئی دلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلباء یونین نے ایک بیان میں کولگام میں شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت ملک میں اپنے انتخابی فائدنے کیلئے کشمیر میں آگ بھڑکانا چاہتی ہے ۔