کاشتکاروں کوکینولہ کی کاشت31 اکتوبر تک مکمل کرنے کی ہدایت

پیر 22 اکتوبر 2018 19:34

راولپنڈی 22اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) محکمہ زراعت پنجاب نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ہر سال300 ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو کہ معیشت پر ایک بڑا بوجھ ہے، ملکی سطح پر تیل کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تیلدار اجناس کی کاشت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے ۔زرعی ترجمان نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کاشتکار کینولہ کی کاشت31 اکتوبر تک مکمل کر لیں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ کینولہ کی بہترین کاشت کیلئے بہتر نکاسی والی میرا زمین نہایت موزوں ہے۔کاشتکار تیلدار اجناس کی کاشت 30 سی45 سینٹی میٹرکے فاصلہ پر قطاروں میں کریں اور 80 فیصدسے زائد شرحِ نمو والا بیج ڈیرھ تا دو کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔وتر کم ہونے کی صورت میں یا بارانی علاقہ جات میں کاشتکار2 تااڑھائی کلوگرام فی ایکڑ بھی بیج استعمال کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ کینولہ کا تیل کولیسٹرول سے پاک ہوتا ہے ، مقامی طور پر کولہو سے نکلوا کر گھر پر اعلی قسم کا کوکنگ آئل حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ مویشیوں کیلئے میٹھی کھلی بھی دستیاب ہوتی ہے ۔اس کی کھلی میں تیل زیادہ ہوتا ہے ۔ لہذا جانوروں کو علیحدہ تیل دینے کی بھی ضرورت نہیں رہتی ۔ اس کے علاوہ جانوروں کے لیے غذائیت سے بھر پور میٹھا چارہ فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ اعلی درجہ کی سبزی بھی ہے ۔

متعلقہ عنوان :