غیر قانونی بھرتیاں،وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

پیر 22 اکتوبر 2018 21:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے پنجاب یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوانے کاحکم دے دیا۔ نیب پراسکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کو مزید جوڈیشل ریمانڈ پر دیا جائے۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران نے غیر قانونی بھرتیاں کی جس کے متعلق مزید تحقیق کرنا باقی ہے۔ اگر بھرتیاں کی بھی گئی تو اس میں برا کیا ہے نیب پراسیکیوٹر غیر قانونی کیسے قرار دے سکتے ہیں ۔ مجاہد کامران کے وکیل قاضی مصباح نے عدالت کو بتایا کہ نیب کس طرح اختیار رکھتی ہے کہ وہ بھرتیوں کے متعلق کسی کو گرفتار کر لے۔

(جاری ہے)

جسمانی ریمانڈ جب ڈیل کرتے ہیں تو اسے مجسٹریٹ کے ذریعے کرتے ہیں۔

سماعت کے دوران نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ نہ لینے کی درخواست کی، نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔ سابق وائس چانسلر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جب تفتیش میں کچھ ثابت نہیں ہوا تو تمام ملزمان کو رہا کیا جائے۔عدالت نے نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کاحکم دے دیا۔