چیف جسٹس میاں ثاقب نثارسے چیمبر میں فیصل واوڈا کی ملاقات

ملاقات میں پانی سے متعلق بین الاقوامی سمپوزیم کے تناظرمیں تبادلہ خیال، چیف جسٹس کی داسوڈیم معاملے کوفوری حل کرنے پروفاقی وزیر کی تعریف، فیصل واوڈا کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 اکتوبر 2018 19:45

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارسے چیمبر میں فیصل واوڈا کی ملاقات
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اکتوبر 2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثارسے وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات، جس میں سپریم کورٹ میں پانی سے متعلق بین الاقوامی سمپوزیم کے تناظرمیں بات چیت ہوئی، چیف جسٹس نے داسوڈیم کے معاملے کوترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کے فوری اقدامات پر وفاقی وزیر کی کارکردگی کو سراہا، چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ میاں ثاقب نثارسے وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات کی۔ چیف جسٹس سے فیصل واوڈا کی ملاقات ان کے چیمبرمیں ہوئی۔ اعلامیہ سپریم کورٹ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثاراور وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا کے درمیان ملاقات میں سپریم کورٹ میں پانی سے متعلق بین الاقوامی سمپوزیم کے تناظرمیں تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان سپریم کورٹ نے بتایا کہ چیف جسٹس نے کرپشن کے خاتمے کیلئے وفاقی وزیرکے اقدامات کو سراہا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کرپشن اورپانی چوری کیخلاف جدوجہد میں وفاقی وزیرکی مدد کرینگے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے داسوڈیم معاملے کوترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کے فوری اقدامات پر وفاقی وزیرکی کارکردگی کو بھی سراہا۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو فیصل واوڈا کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ڈیموں کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔ گزشتہ حکومت نے آبی وسائل پر توجہ نہیں دی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ پہلا وزیر ہوں جس نے ورلڈ بینک جاکر بات کی۔ ورلڈ بینک سے میٹنگ کئی ماہ سے تاخیر کا شکار تھی۔ ورلڈ بینک سے اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ طے ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2022 تک منصوبہ مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔آبی ذخائر نہ بننے اور معاشی تباہی کی ذمہ داری سب کو اٹھانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ داسو منصوبہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے۔ داسو منصوبے پر پچھلی حکومت نے جھوٹ بولا۔ داسو منصوبے پر 30 کروڑ روپے یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ داسو منصوبے پرعالمی بینک کے تحفظات آچکے ہیں۔ عالمی بینک نے تاخیر کے باعث قرض روکنے کا اشارہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ داسو منصوبے سے 12روپے فی یونٹ والی بجلی 5روپے میں ملنا تھی۔