سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ میں سرمایہ کاری کے لئے ون ونڈو کی سہولت فراہم کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

پیر 22 اکتوبر 2018 23:45

سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ میں سرمایہ کاری کے لئے ون ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ میں سرمایہ کاری کے لئے ون ونڈو کی سہولت فراہم کی ہے۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے جرمن سرمایہ کاروں کی جانب سے میڈ اِن پاکستان وتھ جرمن انجینئرنگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام جرمن، پاکستان چیمبر آف کامرس ااینڈ نڈسٹری (جی پی سی سی آئی) نے مقامی ہوٹل میں کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں مختلف شعبوں مثلا انرجی بشمول ری نیوایبل اور فوسل فیول، انفرااسٹرکچر، زراعت، کوآپریٹ فارمنگ، ٹیکسٹائل، سٹی ڈیزائن، ہیوی انجینئرنگ، پبلک ٹرانسپورٹ، فارماسیوٹیکل اور مختلف دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں جھمپیر اور کراچی کے نزدیک گھارو میں وسیع ونڈ کوریڈور ہے جہاں سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے مگر ہم 20 منصوبوں سے 1035 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں اور وہ منصوبے جو تنصیب کے مراحل میں ہیں ان سے مزید 200 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سولر انرجی پر کام کررہی ہے جس کے لئے پورا سندھ دستیاب ہے جہاں پر بجلی پیدا کرنے کے لیے سولر پینل نصب کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی موڈ کے تحت دیہی علاقوں میں سمارٹ، منی، مائیکرو گرڈز قائم کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مانجند ضلع سہیون میں ایک50 میگاواٹ کا سولر پاور پروجیکٹ ایک ماڈل گرڈ کنیکٹیویٹی کے ساتھ قائم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبوں میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ کول انرجی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں کوئلے کے وسیع ذخائر ہیں اور ان کی کان کنی اور بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے جرمن ماہرین نے اپنا فعال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسپیشل اکنامک زون قائم کررہے ہیں۔ انہوں نے جرمن کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ وہاں پر اپنی فیکٹریاں قائم کریں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت جرمن کمپنیوں کو وہاں پر اپنی فیکٹریاں قائم کرنے کے حوالے سے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے تھیم ’’میڈ ان پاکستان وتھ جرمن انجینئرنگ‘‘ سے بہت خوشی ہوئی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس تھیم کو حقیقت کا روپ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس کراچی میں جرمن سرمایہ کاروں کو لائے گی۔

مراد علی شاہ نے جی پی سی سی آئی کے صدر قاضی سجاد علی کی جانب سے کراچی میں اس کانفرنس کا اہتمام کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی صنعت و تجارت کا حب ہے اور یہاں پر بندرگاہ، ائیرپورٹ، ریل نیٹ ورک اور اچھی ٹرانسپورٹ کی سہولیات اور ہنرمند و غیرہنرمند محنت کش دستیاب ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر انرجی امتیاز شیخ، کراچی میں متعین قونصل جنرل ایو گینی وولف فارتھ، سینئر منسٹریل قونصلر تھاباواریئن سیتی منسٹری آف اکنامک افیئرز، میڈیا، انرجی اینڈ ٹیکنو، میونخ اوولرچ کونسٹینٹنٹ رائیجر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔