راولپنڈی، و ڈاکٹر اور فوجی خاتون افسر کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی 11سالہ کمسن ملازمہ عدالت میں پیش ، بیان قلمبند

نامزد ڈاکٹر محسن ریاض نے عدالت سی29اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کروالی

پیر 22 اکتوبر 2018 23:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) راولپنڈی پولیس نے ڈاکٹر اور فوجی خاتون افسر کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی 11سالہ کمسن ملازمہ کو عدالت میں پیش کر دیا جہاں بچی کا بیان قلمبند کیا گیا جبکہ تشدد کے مقدمہ میں نامزد ڈاکٹر محسن ریاض نے عدالت سی29اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کروا لی گزشتہ روز 11سالہ کنزہ کو سول جج سمیرا عالمگیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں بچی نے تشدد سے متعلق اپنی روداد سناتے ہوئے بتایا کہ ملزم محسن ریاض اور اسکی اہلیہ عمارہ ریاض اس پر چھری اور بیت سے تشدد کرتے تھے بعد ازاںکنزا کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا گیا ادھر سکیم 3کی رہائشی میجر عمارہ تا حال فرار ہے جبکہ اس کے شوہر محسن ریاض نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی طاہر اسلم کی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزمان کو 50ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دیا ہے یاد رہے کہ سٹی پولیس افسر راولپنڈی احسن اقبال نے سوشل میڈیا کے ذریعے اطلاع ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس پربچی کو فیصل آباد کے علاقے سمندری سے بذریعہ پولیس راولپنڈی لایا گیا اور چبی کی حالت اور ابتدائی بیان کے تحت دونوں میاں بیوی کے خلاف 21اکتوبر کوتھانہ ایئر پورٹ میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو ایکٹ پنجاب 34 پی ڈی این سی سمیت 342/328-A/AI/Fii/34 دفعات کے تحت مقدمہ نمبر787درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نے کمسن ملازمہ بچی کنزہ پرڈاکٹر اور فوجی خاتون افسر کی طرف سے تشدد کا معاملہ تشدد کرنے والی رجوع ایڈیشنل سیشن جج طاہر اسلم نے پچاس ہزار ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی ملزم ڈاکٹر محسن ریاض کی عبوری ضمانت 29 اکتوبر تک منظور کی گئی گھریلو تشدد کا شکار گیارہ سالہ بچی کنزا کا بیان مکمل کنزا کا 164 کا بیان سول جج سمیرا عالمگیر کی عدالت میں ریکارڈ کیا گیا گھریلو تشدد کا شکار گیارہ سالہ کنزا عدالت میں پیش 164 کا بیان ریکارڈر کر لیا ملزم ڈاکٹر محسن ریاض کی بھی عبوری ضمانت منظوراولپنڈی کے علاقے سکیم تھری میں سرکاری آفیسر اور اسکی اہلیہ کے مبینہ تشدد کی شکار گیارہ سالہ کنزا کو عدالت میں پیش کردیا گیا کنزا کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو آفس سے راولپنڈی عدالت پہنچایا گیا سول جج سمیرا عالمگیر کی عدالت میں کنزا کا 164 کا بیان قلمبند کرنے کے بعد بچی کو ایک بار پھر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا گیا ہے دوسری جانب بچی پر مبینہ تشدد کے ملزم ڈاکٹر محسن ریاض نے 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت بھی حاصل کرلی ہے کا الزام ہے جس کا مقدمہ گزشتہ روز تھانہ ائیر پورٹ میں درج کیا گیا تھاتشدد کا شکار ہونے والی کم سن ملازمہ کنزہ کا 164 کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ملزم ڈاکٹر محسن ریاض نے 29اکتوبرتک عبوری ضمانت کروالی میجر ڈاکٹر عمارہ تاحال منظر عام سے غائب ایک طرف بچی کا بیان ریکارڈ ہوا تو دوسری تک ملزم نے عبوری ضمانت منظور کروالی۔

کم سن گھریلو ملازمہ کنزہ کا 164 کا بیان سول جج سمیرا عالمگیر کی عدالت میں ریکارڈ ہوا۔کنزہ پر تشدد کرنے والے نامزد ملزم ڈاکٹر محسن ریاض نے عدالت سے رجوع کیا تو ایڈیشنل اینڈ سیشن جج طاہر اسلم نے پچاس ہزار کے ضمانتی مچلکوں عوض ملزم کی ربوریی ضمانت 29اکتوبر تک منظور کرلی۔بچی پر تشدد کرنے والی ملزمہ میجر عمارہ تاحال منظر عام سے غائب ہیں جبکے کنزہ کو چائلڈ پروٹیکشن آفس منتقل کردیا گیا