ایل این جی کی پیداوار میں تیزی،

2040 ء میں یہ قدرتی گیس کی نسبت زیادہ زیر استعمال ہو گی،ڈاکٹر محمد بن صالح الصدا

منگل 23 اکتوبر 2018 13:12

ایل این جی کی پیداوار میں تیزی،
دوحہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) قطر کے وزیر برائے توانائی ڈاکٹر محمد بن صالح الصدا نے کہا ہے کہ دنیا میں ایل این جی کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور 2040 ء تک یہ قدرتی گیس کی نسبت زیادہ زیر استعمال ہو گی۔گیس کے شعبے میں یہ انقلابی صورتحال ہے کہ اب لوگوں کو ان کے گھروں کے قریب گیس دستیاب ہے۔یہ بات انھوں نے جاپان کے شہر نگویا میں ساتویں ایل این جی پروڈیوسر۔

صارف کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ ایل این جی کے کاروبار میں اضافہ قدرتی گیس کے شعبے میں دوسرا انقلاب ہے جو لوگوں کی صاف توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو گھر کے قریب ترین مقام پر دستیاب ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں قدرتی گیس کے بطور ایندھن استعمال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تاہم اس حوالے سے ایل این جی کی بطور ایندھن استعمال کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کے استعمال میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا تو 2040 ء تک پائپ لائنوں سے گیس فراہمی کی نسبت ایل این جی سپلائی و استعمال کہیں زیادہ اور اس کے تاجروں کی تعداد بھی بڑھ جائے گی۔ڈاکٹر محمد بن صالح نے کہا کہ اس وقت قطر 77 ملین ٹن سالانہ ایل این جی کی برآمد کے ساتھ دنیا میں سرفہرست ہے ،یہ مقدارایل این جی کی کل عالمی سپلائی کے ایک چوتھائی کے قریب ہے۔

انھوں نے بتایا کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے 2017 ء میں ہدایت کی تھی کہ ایل این جی کی پیداوار کو موجودہ سطح 77 ملین ٹن سالانہ سے بڑھا کر 110 ملین ٹن پر لایا جائے، یہ ہدف 2024 ء تک حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قطر اپنے کسٹمرز کے ساتھ بہتر تعلقات کو ترجیح دیتا ہے اور علاقائی پابندیوں کے باوجود اس کی خریداری پیشکش کے تحت گیس کی ایک سپلائی بھی منسوخ نہیں ہوئی۔