روپے کی قدر میں 26فیصد سے زائد کمی انتہائی تشویشناک ہے ‘افتخار بشیر

ڈالر کے مقابلہ میںروپے کی قدر میں کمی سے صنعتی خام مال مہنگا ہونے سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے حکومت روپے کی قدر کو گرنے سے روکنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے ‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن ایشن

منگل 23 اکتوبر 2018 14:31

روپے کی قدر میں 26فیصد سے زائد کمی انتہائی تشویشناک ہے ‘افتخار بشیر
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 26فیصدسے زائد کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی سے صنعتوں میں استعمال ہونے والا درآمدی خام مال مہنگا ہونے سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے کیونکہ اس سے اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ،اس لیے حکومت روپے کی قدر کو گرنے سے روکنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے کاروباری لاگت میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں جبکہ عوام مہنگائی تلے دبتے جارہے ہیں اکتوبر2017میں ایک ڈالر 105روپے کا تھا کہ اکتوبر2018میں ایک ڈالر 133روپے کا ہوگیا جبکہ اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے نجی شعبے کو اپنے کاروباری منصوبے بنانے اور مستقبل کے اندازے لگانے میں شدید مشکل درپیش آرہی ہے کیونکہ مقامی صنعتی شعبہ مختلف مصنوعات تیار کرنے کیلئے زیادہ تر خام مال باہر سے درآمد کرتا ہے۔اس لیے حکومت ڈالر کی قیمت میںاضافہ روکنے اور روپے کی قدر بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کرے۔