مقبوضہ کشمیر، سرینگر میں لالچوک مارچ روکنے کے لئے میر واعظ، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنما گرفتار

منگل 23 اکتوبر 2018 15:10

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںقابض انتظامیہ نے سرینگر میں لالچوک کی طرف مارچ کی قیادت سے روکنے کے لئے میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کومنگل کو گرفتار کرلیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق کو اس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پرکولگام میں معصوم نوجوانوں کے قتل اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ہمراہ لالچوک کی طرف مارچ کررہے تھے۔

میرواعظ کو گرفتارکرکے نگین پولیس سٹیشن میں نظربند کیاگیا۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو لالچوک کی طرف مارچ کرتے ہوئے گرفتار کیاگیا۔

(جاری ہے)

وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ نماز فجر سے پہلے کوکر بازار کی مسجد میں پہنچ گئے اورنماز فجر کے بعد جیسے ہی انہوںنے لالچوک کی طرف مارچ کی کوشش کی توان کو ساتھیوں کے ہمراہ گرفتارکیاگیا۔

یاسین ملک نے گرفتاری سے قبل صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے خبردارکیا کہ اگر مقبوضہ علاقے میں قتل و غارت بندنہ کیاگیا تووہ منظم احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر سالویشن مومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ کو بھی گرفتارکرلیا جب انہوں نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لئے گھر کی نظربندی توڑتے ہوئے لالچوک کی طرف مارچ کی کوشش کی۔ دریں اثناء سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی، ہلال احمد وار، بلال صدیقی، مختار احمد وازہ، محمد یاسین عطائی اور متعد د دیگرحریت رہنما پہلے ہی گھروں اور جیلوں میں نظربند ہیں۔