مسلمان ہو تو گھر کرائے پر نہیں ملے گا

مسلم خاتون کو صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے گھر کرائے پر دینے سے انکار کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 23 اکتوبر 2018 16:10

بھارت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اکتوبر 2018ء) : سائنسدانوں نے کئی ایجادات کر کے دور بیٹھے انسانوں کے مابین فاصلوں کو تو کم کر دیا لیکن انسانوں کے مابین نسل پرستی کو ختم نہیں کر سکے۔ آج کے دور میں بھی ایسے کئی انتہا پسند لوگ موجود ہیں جو صرف رنگ ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی بھارت کے شہر بنگولورو میں بھی ہوا جہاں ایک خاتون کو صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے گھر کرائے پر دینے سے انکار کر دیا گیا۔

بھارت کی رہائشی ایک مسلمان خاتون نے دو مکان مالکان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے صرف مذہب کی بنیاد پر گھر کرائے پر دینے سے انکار کر دیا۔ مسلم خاتون ، جو کہ ایک تنظیم کی شریک بانی ہیں، نے اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر اور مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر شئیر کیا۔

(جاری ہے)

خاتون نے بتایا کہ مکان مالک نے میرے خاندان کو صرف اس لیے گھر کرائے پر دینے سے انکار کر دیا کیونکہ ہمارا مذہب اسلام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا دو مرتبہ ہوا جب مکان مالک نے مسلمان ہونے کی وجہ سے اپنا گھر ہمیں کرائے پر دینے سے صاف منع کر دیا۔ انہوں نے گھر کرائے پر دینے والی کمپنی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کم از کم آپ کو اپنے کسٹمرز کے ساتھ مخلص رہنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ستم ظریفی ہے کہ مجھے میرے ہی ملک میں، جہاں میں رہتی ہوں، گھر کرائے پر لینے میں اس قدر دشواری کا سامنا ہے۔

مسلم خاتون نے اپنے تمام ہندو دوستوں کی توجہ بھی اس جانب مبذول کروائی اور کہا کہ میں سب کو دعوت دیتی ہوں کہ مذہبی بنیاد پر اس طرح کی تقسیم اور سلوک روا رکھنے کے خلاف آواز اُٹھانی چاہئیے۔ مسلم خاتون کی اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر کافی مقبولیت ملی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بھی مذہبی بنیاد پر تفریق کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسے لوگوں کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے جو صرف مذہب کو بنیاد بنا کر ملک کا نام خراب کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :