Live Updates

وزیراعلیٰ آفس میں علیم خان نے اپنا متوازی دفتر بنا لیا

پنجاب چلانا عثمان بزدار کے بس کی بات نہیں،ہر طرف بے یقینی کی صورتحال ہے، مہنگائی کیسے آئی ہے؟ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کو قائل کرنے میں ناکام ہے۔سینئر تجزیہ کار عامر متین کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 اکتوبر 2018 16:56

وزیراعلیٰ آفس میں علیم خان نے اپنا متوازی دفتر بنا لیا
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اکتوبر 2018ء) سینئر تجزیہ کار عامر متین نے کہا ہے کہ پنجاب چلانا عثمان بزدار کے بس کی بات نہیں،وزیراعلیٰ آفس میں علیم خان نے اپنا متوازی دفتر بنا لیا ہے،ہر طرف بے یقینی کی صورتحال ہے، مہنگائی کیسے آئی ہے؟ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کو قائل کرنے میں ناکام ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب چلانا عثمان بزدار کے بس کی بات نہیں۔

علاقائی طور پر عثمان بزدار کی کابینہ بنائی گئی ہے۔دو، چار وزراء کو چھوڑ کر باقی وزراء کے کیپسٹی ایشو ز ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ آفس میں علیم خان نے اپنا متوازی دفتر بنا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں لوگوں کی دو مہینوں میں چیخیں نکل آئی ہیں۔ہر طرف بے یقینی کی صورتحال ہے ۔

(جاری ہے)

اس قدر مہنگائی کیسے آئی ہے؟ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کو قائل کرنے میں ناکام ہے۔

اس موقع پرسینئر صحافی راؤف کلاسرا نے کہا کہ پنجاب میں بی ٹائپس بیوروکریٹس لگا دیے گئے ہیں۔ اب عمران خان کے حواری ان کا مذاق بنائیں گے کہ ان سے بیوروکریٹس بھی نہیں سنبھالے جارہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے آج اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اراکین اسمبلی سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ باہمی رابطوں کو مزید مضبوط بنائیں گے اور آپ کے مسائل حل کریں گے۔

جائز کام رکے گا نہیں اور ناجائز کام ہوگا نہیں اور ہر کام میرٹ کو مدنظر رکھ کر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے مسائل ضلع کی سطح پر حل کرنے کیلئے حکمت عملی بنا لی ہے ، ان کی تجاویز پر عملدرآمد ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں، زبانی جمع خرچ کی بجائے ٹھوس عملی اقدامات کریں گے۔ ملتان میں نشتر ہسپتال ٹو شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

بجٹ سیشن کے اختتام پر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کا خود دورہ کرکے مسائل کا جائزہ لوں گا، اس ضمن میں پنجاب کابینہ کا اجلاس بھی ملتان میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت اراضی سینٹرز کی تعداد اضافہ کیا جائے گا۔اراضی سینٹرز کی تعداد قانگوئی تک بڑھائی جا رہی ہے اور پہلے مرحلے میں 102 اراضی سینٹرز قائم کئے جائیں گے جبکہ 20 موبائل اراضی سینٹرز بھی دور دراز علاقوں میں کام کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے مل کر وزیراعظم عمران خان کے تبدیلی کے وژن کو پورا کرنا ہے اورشہریوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا پی ٹی آئی کامنشور ہے۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے اور ارکان اسمبلی کی تجاویز اورسفارشات پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہرشہراورقصبے کے مسائل پر توجہ دے رہے ہیں ۔

ہم صرف کام کرنے کاایجنڈالے کر آئے ہیں اورسابق دور کی طرح ہمارا کوئی دوسرا ایجنڈا نہیں ہے ۔وزیراعلیٰ نے مسائل حل کیلئے اراکین اسمبلی سے مشاورت کی۔وزیراعلیٰ نے مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔وزیراعلیٰ نے خواتین اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہپاکستان تحریک انصاف کی حکومت خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرے گی۔

خواتین ارکان اسمبلی نے سیاسی جدوجہد میں ناقابل فراموش کردارادا کیا ہے ۔خواتین ارکان اسمبلی کی تجاویزپر عملدرآمد کا جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں خواتین کو ان کا حقیقی حق دیا جائے گا۔تبدیلی کے لئے خواتین اراکین اسمبلی کو اپنا بھر پور کردارادا کرنا ہے ۔اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ کو مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز بھی دیں۔سینئر صوبائی وزیر، صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور سیکرٹریز صاحبان نے اجلاس میں شرکت کی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات