ہماری اگلی حج پالیسی کا محور حجاج کرام کی بہترین سہولت اور خدمت ہونا چاہیے، پیر نور الحق قادری

حجاج کرام سے مشاورتی ورکشاپس/سوشل میڈیا/ویب سائٹ کے ذریعے فیڈ بیک لیا جائے گا وفاقی وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت گذشتہ حج کے انتظامات کے تنقیدی جائزے کیلئے پوسٹ حج اجلاس کا انعقاد

منگل 23 اکتوبر 2018 18:18

ہماری اگلی حج پالیسی کا محور حجاج کرام کی بہترین سہولت اور خدمت ہونا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) ہماری اگلی حج پالیسی کا محور حجاج کرام کی بہترین خدمت اور سہولت ہونا چاہیے ۔ حجاج کرام سے مشاورتی ورکشاپس/سوشل میڈیا/ویب سائٹ کے ذریعے فیڈ بیک لیا جائے گا۔ یہ بات وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے گذشتہ حج کے انتظامات کے تنقیدی جائزے کیلئے پوسٹ حج اجلاس کے موقع پر کہی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مذہبی امور میاں مشتاق احمد ، ڈی جی حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی کے ہمراہ تمام شعبوں کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حجاج کرام کی جسمانی تندرستی و صحت، نظم و ضبط اور مناسکِ حج کے حوالے سے تربیت پر بھرپور توجہ دی جانی چاہیے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں سوشل میڈیا کو منظم انداز میں استعمال کیا جائے ۔

چند مشکلات کے باوجود حج 2018 اچھا رہا تاہم اسے مزید بہتر بنائیں گے۔ حجاج کرام کی سعودی عرب روانگی اور وطن واپسی کیلئے اوپن سکائی پالیسی کی کوشش کریں گے تاکہ شاہین ایئر جیسے مسائل مستقبل میں پیش نہ آئیں۔ پاکستانی حجاج کرام کے امیگریشن انتظامات پاکستان میں ہی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ سعودی ایئر پورٹس پر وقت کی مزید بچت کی جا سکے۔

دوسرے ممالک کے حج مشن دفاتر کے انتظامات کا بھی جائزہ لیں گے تاکہ ان کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے ہدایت کی دوسرے ممالک کے حجاج کے اخراجات کا سرکاری حج سکیم سے تقابلی جائزہ بھی بنایا جائے ۔ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور میاں مشتاق احمد نے کہا کہ حجاجِ کرام کی رہائش گاہوں پر ان کو میسر سہولیات کی تفصیل آویزاں کی جائے۔ وزارت حجاج کی شکایات اور فیڈ بیک کے طریقہ کار کو مزید بہتر کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ حجاج ِ کرام کی بہتر خدمت کیلئے وزارتِ مذہبی امور کے زیر انتظام دفتر امور حجاج پاکستان جدہ، پاکستان حج میڈیکل مشن، معاونین ، ایئر لائنز، بینک اور دیگر سٹیک ہولڈرز تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ اس سے قبل ڈی جی حج جدہ ڈاکٹر ساجد یوسفانی نے حج 2018 کے انتظامات کے حوالے سے تمام شعبوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال حج انتظامات جلد شروع کئے تاہم سرکاری و پرائیویٹ کوٹہ کی تقسیم اور شاہین ایئر لائن کے مسائل کی وجہ سے مشکلات رہیں۔

مشاعر میں بعض مکاتب کی ناقص کارکردی کی وجہ سے مؤسسہ جنوب ایشیائ کو انہیں بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی ہے۔ دورانِ حج 120 حجاج کی اموات ہوئیں جبکہ 15 نئے بچوں کی پیدائش ہوئی۔ اجلاس کے آخر میں تمام افسران نے وفاقی وزیر اورسیکرٹری مذہبی امور کو اپنی تجاویز و آرائ پیش کیں اور حج انتظامات 2019 کی تیاری کو خدمت کی جذبے سے سر انجام دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔