فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی ائمہ کمیٹی برائے خزانہ ریونیو و اقتصادی امور کا اجلاس

،سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کی بریفنگ روپے کی قدر میں کمی سے ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ جبکہ درآمدات و کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں کمی آئے گی اور ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے، حکام

منگل 23 اکتوبر 2018 20:08

فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی ائمہ کمیٹی برائے خزانہ ریونیو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) روپے کی قدر میں کمی سے ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ جبکہ درآمدات و کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں کمی آئے گی اور ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔ یہ بات سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ریونیو و اقتصادی امور کو بتائی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں سینیٹرز عائشہ رضا فاروق، مصدق ملک، محسن عزیز، محمد اکرم، محمد علی خان اور فدا محمد کے علاوہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو جہانزیب خان، وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام نے شرکت کی۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگرچہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں لیکن حقیقی اثرات تقریباً ایک سال بعد محسوس ہونگے۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک کے حکام نے بتایا کہ روپے کی قدر میں تیزی کے ساتھ ہونے والی حالیہ کمی سے ملکی معیشت کو نئی زندگی ملی جو اس بات سے ظاہر ہے کہ مالی سال 2018-19ء کی پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی ترسیلات میں 13 فیصد اضافہ ہوا، تجارتی خسارہ 1.6 فیصد تک کم ہوا اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.6 فیصد تک کم ہوا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ افراط زر میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن اس پر قابو پانے کے سلسلے میں سٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا بھی اثر نو جائزہ لے رہا ہے۔

اس موقع پر پوچھے گئے ایک سوال پر سٹیٹ بینک کے حکام نے بتایا کہ مانیٹری پالیسی 10 ممبران پر مشتمل کمیٹی متعین کر رہی ہے اور اس حوالے سے پالیسی فیصلوں میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں۔ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات پر سٹیٹ بینک کے نمائندے نے کہا کہ بینکوں کی جانب سے اکائونٹس، کریڈٹ کارڈز یا دیگر سروسز کیلئے صارفین کی درخواست کو قانونی توجیح کے بغیر مسترد نہیں کیا جانا چاہئے۔

اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ بینک اکائونٹ کھلوانا ہر شہری کا حق ہے۔ سٹیٹ بینک کے گورنر، پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور بینکنگ محتسب کو آئندہ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان کی جانب سے پیش کئے گئے تحفظات کا جواب دینے کیلئے حاضر ہونا چاہئے۔ قائمہ کمیٹی نے سٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ صحافیوں، وکیلوں یا سیاستدانوں سمیت کسی بھی طبقہ یا پیشہ سے وابستہ افراد کے خلاف امتیاز کو ختم کرنے کیلئے نظام میں موجود رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔