سپریم کورٹ،مارگلہ نیشنل پارک میں درختوں کی کٹائی اورسٹون کرشنگ سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی ، ایک ہفتے میں اسلام آباد کی حد بندی رپورٹ طلب

منگل 23 اکتوبر 2018 22:41

سپریم کورٹ،مارگلہ نیشنل پارک میں درختوں کی کٹائی اورسٹون کرشنگ سے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک میں درختوں کی کٹائی اورسٹون کرشنگ سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے ایک ہفتے میں اسلام آباد کی حد بندی کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا ہے کہ عدالت کسی کوسروے آف پاکستان کے کام میں مداخلت نہیں کرنے دے گی۔ منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ عدالت میں پیش ہوئے ،چیف جسٹس نے ان سے استفسارکیاکہ عدالت اسلام آباد کی حد بندی کا حکم دے چکی ہے جب اس پرکام جا ری تھا توکنٹونمنٹ بورڈ نے اس میں مداخلت کیوں کی یہ عدالتی حکم تھا۔

بتایا جائے کہ کس کے حکم پر پلر اٹھائے گئے ، جس پر سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ نے بتایا کہ عملے کو عدالتی حکم کا علم نہیں تھااس لئے یہ پلرز اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہاکہ کیوں نہ سربراہ ملٹری لینڈ کو عدالت میں بلا لیں، بتائیں کہ حدبندی کیلئے سروے سے روکنے والا کنٹونمنٹ بورڈ کون ہوتا ہے ، کئی علاقوں میں وفاق اور صوبوں میں حد بندی کے بارے میں تنازع موجود ہے آپ کو کس نے تعینات کیا تو سی ای او نے بتایا کہ وہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تعینات ہوئے تھے ۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ سروے آف پاکستان کے ذریعے 1963 ء کے نقشے کے مطابق حد بندی کی جارہی ہے،ہمیں ایک ہفتے کی مہلت دی جائے توعدالت کو مکمل رپورٹ پیش کر دیں گے جس پرعدالت نے مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ حد بندی سے متعلق ایک ہفتے میں حتمی رپورٹ عدالت کو پیش کی جائے ۔