زیرزمین پانی پر ورک شاپ میں تاخیر پر چیف جسٹس برہم

سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو دس دن تک روز 5ہزار روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 23 اکتوبر 2018 23:44

زیرزمین پانی پر ورک شاپ میں تاخیر پر چیف جسٹس برہم
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-23 اکتوبر 2018ء) : چیف جسٹس ثاقب نثار نے زیرزمین پانی پر ورک شاپ میں تاخیر ہونے پر سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو دس دن تک روز 5ہزار روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زیرزمین پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر چیف جسٹس نے سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میاں عبدالرحیم کو پچاس ہزار جرمانے کی سزا سنا دی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی وجہ سے یہ معاملہ دس دن تاخیر کا شکار رہا ہے جس پر اب سزا تو بھتنا ہوگی۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اب دس دن پانچ ہزار روزانہ جیب سے ڈیم فنڈ میں عطیہ کرنا ہوں گے۔ سیکریٹری لااینڈجسٹس کمیشن نے سپریم کورٹ کے سامنے بتایا کہ کمیشن نے انٹرنیشنل سمپوزیم کرایا تھا اور اسی سمپوزیم میں زیرزمین پانی کےاستعمال سےمتعلق سیشن بھی کیاتھا۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمپوزیم ہے اس کا حکم نامے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ سیکریٹری لاء کمیشن کا عذر خواہی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سمپوزیم میں مصروف تھے۔یہی وجہ بنی کہ الگ سےورک شاپ نہیں کراسکے۔اس  پر چیف جسٹس نے کہا مجھے بتا دیتے بطور چیئرمین سمپوزیم کے انتظامات کرلیتا۔انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر میں کلرک بھی بن جاتا ہوں،۔سمپوزیم سے3دن پہلےتک معلوم نہیں تھا کون کون آرہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا زراعت کے لئے، گھریلو اور کمرشل استعمال کیلئے کیا ریٹ ہونا چاہئیں ۔ زیر زمین پانی کے استعمال سے متعلق قیمت کا معاملہ اہم ہے۔