Live Updates

وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی قیادت کے ساتھ کامیاب مذاکرات

سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے لئے ایک سال کے لئے تین ارب ڈالر اور تیل کی درآمد کے لئے 3 ارب ڈالر تک ایک سال کی موخر ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کرلیا سعودی عرب نے پاکستان میں آئل ریفائنری منصوبے میں بھی دلچسپی کی تصدیق کر دی، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستانی کارکنوں کیلئے ویزا فیس میں کمی کیلئے وزیراعظم کی تجویز سے اتفاق دورہ کے دوران وزیراعظم نے شاہ سلمان اور سعودی عرب کے ولی عہد کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا، دوطرفہ اقتصادی اور مالیاتی تعاون سے متعلق دوررس فیصلے کئے گئے ، وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد عبدالله الجدان نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے

بدھ 24 اکتوبر 2018 00:50

ریاض۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2018ء) سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے لئے ایک سال کے لئے تین ارب ڈالر اور تیل کی درآمد کے لئے 3 ارب ڈالر تک ایک سال کی موخر ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ فیصلے وزیراعظم عمران خان کے سعودی عرب کے دورہ کے دوران سعودی قیادت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے دوران ہوئے۔

وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان میں آئل ریفائنری منصوبے میں بھی دلچسپی کی تصدیق کر دی ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستانی کارکنوں کیلئے ویزا فیس میں کمی کیلئے وزیراعظم کی تجویز سے اتفاق کیا جو کہ سعودی عرب میں پاکستان کی افرادی قوت بڑھانے اور دونوں ممالک سے لوگوں کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کی طرف نمایاں قدم ہے۔

(جاری ہے)

دورہ کے دوران وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری، تجارت سے متعلق وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے سعودی عرب کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان نمایاں ہم آہنگی کے نتائج پیدا ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر 22 اور 23 اکتوبر کو مستقبل کی سرمایہ کاری کے اقدامات کے متعلق کانفرنس میں شرکت کیلئے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ دورہ کے دوران وزیراعظم نے شاہ سلمان اور سعودی عرب کے ولی عہد کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دوطرفہ اقتصادی اور مالیاتی تعاون سے متعلق دوررس فیصلے کئے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد عبدالله الجدان نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے جس کے تحت سعودی عرب ایک سال کے لئے ادائیگیوں کے توازن کے لئے 3 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب تیل کی درآمد کے لئے تین ارب ڈالر تک کی ایک سال کیلئے موخر ادائیگی کی سہولت فراہم کرے گا اور یہ انتظام تین سال کے لئے ہوگا جس کے بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

سعودی وفد نے پاکستان میں پٹرولیم ریفائنری میں سرمایہ کاری کے امکان کا اس سے پہلے جائزہ لیا تھا۔ سعودی عرب نے اس منصوبہ میں اپنی دلچسپی کی تصدیق کر دی ہے اور کابینہ کی منظوری کے بعد مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔ سعودی عرب نے پاکستان میں معدنی وسائل کی ترقی میں دلچسپی کا اظہار کیا اور اس مقصد کے لئے وفاقی حکومت اور حکومت بلوچستان آپس میں مشاورت کریں گے جس کے بعد سعودی عرب کے ایک وفد کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دی جائے گی۔

منگل (23 اکتوبر) کو مستقبل کے سرمایہ کاری کے اقدامات سے متعلق کانفرنس کے افتتاح کے بعد پاکستان سے متعلق ایک خصوصی سیشن کا انتظام کیا گیا جس میں وزیراعظم نے معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کے لئے ملک کی ترجیحات پر زور دیا۔ انسانی وسائل کی ترقی کے لئے حکومت کی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور سیاحت، معدنیات، کوئلہ، گیس کی تلاش اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع کی نشاندہی کی۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا ذکر کیا جن کے نتیجہ میں ملک میں امن و استحکام قائم ہوا ہے۔ انہوں نے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے مواقع سمیت چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے سینکڑوں کاروباری اداروں کی نمائندگی کرنے والے افراد کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔ وزیراعظم پیر کو مدینہ منورہ پہنچے تھے جہاں مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان نے ان کا خیرمقدم کیا۔ روزہ رسولؐ پر حاضری کے بعد وزیراعظم ریاض پہنچے جہاں پر گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات