سینئیر سیاست دان اپنے شہید اکلوتے بیٹے کے تابوت کے ساتھ پستول رکھ کرکیوں بیٹھے تھے؟

میرے شھید بیٹے راشد حسین کی لاش تابوت میں دفنانے کیلئے لے جا رہے تھے۔ اطلاع دی گئی تھی کہ مزید دو خودکش حملہ آور آئے ہیں اور حملہ کریں گے۔اس لیے حفاظت کیلئے یہ پوزیشن سنبھالی ہے۔ میاں افتخار حسین کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 24 اکتوبر 2018 15:09

سینئیر سیاست دان اپنے شہید اکلوتے بیٹے کے تابوت کے ساتھ پستول رکھ کرکیوں ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24اکتوبر 2018ء) سینئیر سیاست دان میاں افتخار حسین کے بیٹے راشد حسین 2010ء میں شہید ہو گئے تھے۔اسی حوالے سے ایک سوشل میڈیا صارف نے میاں افتخار حسین کی تصویر شئیر کی جس میں وہ بیٹے کے تابوت کے ساتھ بیٹھے ہیں اور ان کے ہاتھ میں پستول بھی ہے۔جس پر ری ٹویٹ کرتے ہوئے میاں افتخار حسین کہتے ہیں کہ یہ میرے شھید بیٹے راشد حسین کی لاش تابوت میں دفنانے کیلئے لے جا رہے تھے۔

اطلاع دی گئی تھی کہ مزید دو خودکش حملہ آور آئے ہیں اور حملہ کریں گے۔اس لیے حفاظت کیلئے یہ پوزیشن سنبھالی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پر جذباتی تبصرے کیے اور کہا کہ میاں افتخار صاحب آپ کے جیسا حوصلہ اور صبر بہت کم لوگوں میں ہوتا ہے جوان بیٹے کے آخری سفر میں آپ عظم وہمت کی مثال ثابت ہوئے اللہ پاک آپ کے شہید بیٹے کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

(جاری ہے)

ایک صارف نے کہا کہ آپ صرف میاں افتخار نہیں بلکہ ہمارا بھی افتخار ہیں۔ایک صارف نے کہا کہ اللہ آپ کو اس کے بدلے اتنی خوشیاں دے کہ آپ اپنے بیٹے کی کہ یہ صدمہ بھول جائیں۔آپ ایک بہادر اور نہایت شفیق انسان ہو۔خیال رہے سابق صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین کے بیٹا راشد حسین اپنے کزن امجد کے ہمراہ نوشہرہ کی تحصیل پبی کے علاقے شیرگڑھی میں ریلوے پھاٹک نمبر 2 سے واک کرتے ہوئے گزر رہے تھے کہ دو نامعلوم مسلح افراد نے ان پراندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں میاں راشد حسین موقع پر شہید ہو گئے تھے۔

23سالہ راشد حسین پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں گریڈ17کے ملازم تھے۔رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ میاں افتخار حسین کے اہل خانہ پر دہشت گردی کے حملے کی اطلاعات تھیں ۔ہمیاں افتخارحسین کو دہشت گردوں کی طرف سے فون کالز اور ایس ایم ایس پر دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔