Live Updates

پنجاب اسمبلی میں پرویز الٰہی دور حکومت کے منصوبوں میں تاخیر اور لاگت بڑھنے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان

مری منصوبہ سمیت پچھلے دس سال میں شہباز شریف نے جتنے بھی منصوبوں کو التواء میں ڈالا اس پر تحقیقات کی جائینگی‘سپیکر پرویز الٰہی بجٹ سیشن میں کسی کی کوئی تجویز رد نہیں کی جائیگی جو تجاویز اس بجٹ کا حصہ نہیں بن سکیں انہیں آئندہ بجٹ میں شامل کیا‘مخدوم ہاشم جواں بخت اپوزیشن نے بجٹ بحث میں حصہ نہ لے کر ان لوگوں کی جانب اپنے فرائض سے کوتاہی برتی جنہوں نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا‘وزیر خزانہ کا پنجاب اسمبلی میں مالی سال 2018-19ء کے بجٹ پر بحث سمیٹے ہوئے خطاب/ ضمنی انتخابات میں کامیاب 6اراکین نے بھی حلف اٹھایا

بدھ 24 اکتوبر 2018 21:51

پنجاب اسمبلی میں پرویز الٰہی دور حکومت کے منصوبوں میں تاخیر اور لاگت ..
․ لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2018ء) پنجاب اسمبلی میں پرویز الٰہی دور حکومت میں شروع ہونے والے منصوبوں میں تاخیر اور لاگت بڑھنے پر پر اراکین اسمبلی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا گیا ،سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ مری منصوبہ سمیت پچھلے دس سال میں شہباز شریف نے جتنے بھی منصوبوں کو التواء میں ڈالا اس پر تحقیقات کی جائیں گی جبکہ صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ بجٹ سازی کے عمل میں بحث کا کردار بہت اہم ہے خصوصاً اس وقت جب وہ اپوزیشن کی جانب سے کی جائے مگر افسوس کے گزشتہ حکومت نے حکمرانی کا حق ادا کیا نہ انہیں اپوزیشن ہی کرنی آئی،بجٹ بحث میں حصہ نہ لے کر انہوں نے ایک بار پھر ان لوگوں کی جانب اپنے فرائض سے کوتاہی برتی جنہوں نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا،تحریک انصاف کی حکومت میں ہونے والا یہ بجٹ سیشن مختلف نوعیت کا سیشن ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں کسی کی کوئی تجویز رد نہیں کی جائے گی جو تجاویز اس بجٹ کا حصہ نہیں بن سکیں انہیں آئندہ بجٹ میں شامل کیا ،اجلاس کے دوران ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے 6اراکین اسمبلی نے بھی عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے سے زائد تاخیر سے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

اجلاس میں بجٹ پر بحث کا آخری روز تھا تاہم اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث بحث میں صرف حکومتی اراکین نے ہی حصہ لیا ۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے 6اراکین سے حلف لیا جن میں سہیل شوکت بٹ،سیف الملوک کھوکھر،اویس لغاری،ملک افتخار،جعفر ہوچہ اور ناصر شامل تھے ۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ نہال ہاشمی ایک سزا یافتہ عادی مجرم ہے اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کا بائیکاٹ نہیں ہے بلکہ صرف ایک ناراض نواز گروپ کا بائیکاٹ ہے ،پیپلزپارٹی اور آزاد اراکین اجلاس کا حصہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز خیالوں کی دنیا میں بستے ہیں،ماڈل ٹائون والے موڈ سے باہر نہیں آسکے ہر وقت حملہ آور رہنے کے لیے تیار رہتے ہیں ۔اگر (ن) لیگ والوں کو روکا نہ جاتا تو یہ اسپیکر تک پہنچ جاتے ۔

پرویز الٰہی کے دور میں شروع ہونے والے منصوبوں میں تاخیر اور لاگت بڑھنے پر کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا جس میں راجہ بشارت، چوہدری ظہیر الدین،ہاشم جواں بخت،آصف نکئی،نذیر چوہان،چوہدری ساجد محمود، منیب سلطان چیمہ،خدیجہ عمر،ظفر اقبال، محمد شفیق اور لتاصب ستی شامل ہیں۔ اسپیکر پرویز الٰہی نے کہا کہ مری منصوبہ سمیت پچھلے دس سال میں شہباز شریف نے جتنے بھی منصوبوں کو التواء میں ڈالا اس پر تحقیقات کی جائیں۔

مری ،صاف پانی،وزیر آباد کارڈیالوجی ہسپتال اور میو ہسپتال سرجیکل ٹاور سمیت بیشتر منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے، پارلیمانی کمیٹی جو پچھلے دس سال میں تمام التواء کا شکار منصوبوں پر تحقیقات کرے گی۔صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے ایوان میں میں مالی سال 2018-19ء بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے حکومتی اراکین کا شکریہ کیا کہ انہوں نے انفرادی سوچ اپنانے کی بجائے صوبے کے اجتماعی مسائل پر فوکس کیا اور اپنی ترجیحات کی درجہ بندی کرتے ہوئے پنجاب کی معاشی صورتحال کے مطابق منصوبہ جات کا انتخاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں ہونے والا یہ بجٹ سیشن مختلف نوعیت کا سیشن ہے ۔ یہاں کسی کی کوئی تجویز رد نہیں کی جائے گی ۔جو تجاویز اس بجٹ کا حصہ نہیں بن سکیں انہیں آئندہ بجٹ میں شامل کیا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ایوان میں بیان کئے جانے والے بیشتر مسائل تعلیم، صحت ،زراعت اور صاف پانی سے متعلق ہیں جو پہلے سے بجٹ کا حصہ ہیں۔

انہوں نے حکومتی اراکین کو یقین دلایا کہ موجودہ حکومت پورے پنجاب کی حکومت ہے اس میں پنجاب کے تمام اضلاع کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرے گی نہ جھنگ اور اٹک جیسے علاقوں کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ صوبائی وزیر نے ایوان کو ہیومن ڈویلپمنٹ انڈس کی حالیہ تحقیق سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ رپورٹ کی رینکنگ میں پاکستان انسانی ترقی کے اعتبار سے اوپر جانے کی بجائے نیچے آیا ہے جو ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے صوبائی وزیر نے ہیومن ڈویلپمنٹ کے لیے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ تک محدود رہنے کی بجائے بین الاقوامی تحقیق سے استفادے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میںجب ہم ہیومن ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں ابتری کا شکار ہیں ضروری تھا کہ حکومت سوشل سیکٹر پر فوکس کرتی اس لیے پنجاب حکومت نے بجٹ میں زیادہ تر فوکس تعلیم ،صحت اور کاروبار پر رکھا۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ایس ایم ایز اور ایسے کاروبار جو خسارے میں جارہے ہیں ان پر سرمایہ کاری کے لیے مخصوص پیکج رکھا گیا ہے ۔ صوبائی وزیر نے کابینہ کی جانب سے اپنے متعلقہ محکموں کے اخراجات پر کنٹرول اور آئندہ بجٹ کے لیے گنجائش میں اضافے کی کوششوں کو بھی سراہا۔ بعد ازاں سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس آج صبح 11بجے تک ملتوی کر دیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات