بلوچستان میں ہاکی کے فروغ اور ترقی کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے،

بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر محمد اسماعیل گجر، سیکریٹری جنرل امجد ستی کاتقریب سے خطاب

جمعرات 25 اکتوبر 2018 00:00

بلوچستان میں ہاکی کے فروغ اور ترقی کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیحات ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2018ء) بلوچستان میں ہاکی کے فروغ اور ترقی کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، جہاں کھیل کے میدان آباد ہوتے ہیں وہاں کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں۔ ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے مگر بدقسمتی سے آج کل یہ کھیل زوال پذیر ہے، اسے اس کا کھویا ہوا مقام دلانے کے لیے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار محمد یوسف بنگلزئی نے تیسرا آل کوئٹہ علی احمد شہید انٹر سکول ہاکی ٹورنامنٹ 2018 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر محمد اسماعیل گجر، سیکریٹری جنرل امجد ستی، ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداران اور سکول کے بچوں کی بڑی تعداد بھی موجودتھی۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی نے کہا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو منفی سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب ملکر کے کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کریں اور کھلاڑیوں کو کھیلوں کی مناسبت سے ایک اچھا ماحول فراہم کریں تاکہ ہمارے بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں پر بھی بھرپور توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہاکی کو فروغ دینے اور کھلاڑیوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ایسوی ایشن کو بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر محمد اسماعیل گجر نے کہا کہ ایسوسی ایشن اپنی مدد آپ کے تحت صوبے میں ہاکی کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت بلوچستان ہاکی جو کہ ہمارا قومی کھیل بھی ہے اس کے فروغ ، ترقی اور سہولیات کی فراہمی کے لیے ایسوسی ایشن کے ساتھ بھرپور تعاون کرے، تاکہ ہم سب ملکر اس کھیل کو اس کو کھویا ہوا مقام دوبارہ دلا سکیں اور ماضی کی طرح اس کھیل میں اپنے ملک کا نام دوبارہ روشن کر سکیں، انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے ہاکی میں بڑے بڑے نام دئیے ہیں جنہوں نے ہاکی کی بدولت اپنے ملک کا نام دنیا بھر میں روشن کیا، ان کھلاڑیوں میں شکیل عباسی، ذیشان اشرف و دیگر شامل ہیں جن کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔

انہوں نے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ کھیلوں پر بھی بھرپور توجہ دیں اور کھیلوں کے ذریعے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کریں۔ قبل ازیں افتتاحی تقریب میں ٹورنامنٹ میں شریک سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کی ٹیموں نے مارچ پاسٹ کیا اور مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔بعد ازاں ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ سملی ہائی سکول کوئٹہ اور صدام ہائی سکول کوئٹہ کے مابین کھیلا گیا جس کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل سپورٹس علی گل کرد تھے، مہمان خصوصی کا دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے تعارف کرایا گیا۔

دونوں ٹیموں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، سملی ہائی سکول کوئٹہ سے سخت مقابلے کے بعد یہ میچ صفر کے مقابلے میں ایک گول سے جیت لیا۔ واضح رہے کہ ٹورنامنٹ میں 22سرکاری اور پرائیویٹ سکول حصہ لے رہے ہیں، جن میں سملی ہائی سکول، نواب اکبر بگٹی سکول، کچی بیگ ہائی سکول، پاک ترک سکول، وحدت کالونی ہائی سکول، تعمیر نو ہائی سکول، ورکرہائی سکول، اسپیشل ہائی سکول، پولیس گرائمر سکول، گرائمر ہائی سکول، کلی شیخاں ہائی سکول، پرنس روڈ ہائی سکول، بیکن ہائی سکول، جامعہ ہائی سکول، صدام ہائی سکول، اسلامیہ ہائی سکول، ٹی بی سنٹوریم ہائی سکول، پشتون آباد ہائی سکول، کچلاک ہائی سکول، ٹیکنیکل ہائی سکول، سنڈیمن ہائی سکول اور کلی گل محمد ہائی سکول شامل ہیں۔