امریکہ ،ْباراک اوباما، ہیلری کلنٹن سمیت دیگر اہم شخصیات کو پیکٹس بم موصول ہونے کے بعد خوف وہراس پھیل گیا

اس قسم کے بزدلانہ واقعات کے ہمارے ملک میں کوئی جگہ نہیں ،ْ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا ،ْ مائیک پنس

جمعرات 25 اکتوبر 2018 14:21

امریکہ ،ْباراک اوباما، ہیلری کلنٹن سمیت دیگر اہم شخصیات کو پیکٹس بم ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2018ء) سابق امریکی صدر باراک اوباما، ہیلری کلنٹن سمیت دیگر اہم شخصیات کو پیکٹس بم موصول ہونے کے بعد خوف وہراس پھیل گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کو دھماکا خیز مواد سے بھرے پیکٹس موصول ہونے کے بعد خوف وہراس پھیل گیا ہے تاہم خفیہ اداروں کی جانب سے یہ پیکٹس اہم سیاسی شخصیات تک پہنچنے سے پہلے ہی روک لیے گئے۔

دھماکہ خیز مواد سے بھرا پیکٹ سابق امریکی صدر اوباما کو بھیجا گیا تاہم امریکی سیکریٹ سروس کی جانب سے پیکٹ کی اسکرینگ کے بعد اسے روک لیا گیا جبکہ دوسرا پیکٹ سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کے گھر بھی بھیجا گیا تاہم دونوں رہنماؤں کو براہ راست یہ پیکٹس موصول نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

سابق اٹارنی جنرل ایریک ہولڈرز، ارب پتی تاجر جارج سورس، ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی سابق چیئرپرسن ڈیبی واسرمین شولز اور سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برینن کو بھی ایسے ہی دھماکا خیز مواد سے بھرے پیکٹس موصول ہوئے تاہم ان کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی جانی ومالی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

ایسا ہی ایک پیکٹ بم امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے دفتر میں بھی بھیجا گیا جس کے بعد وہاں کام کرنے والے ملازمین میں خوف وہراس پھیل گیا اور چند ہی منٹ میں پوری عمارت خالی کرادی گئی۔دوسری جانب امریکا کے نائب صدر مائیک پنس نے اپنے ٹوئٹ میں واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ واقعات کے ہمارے ملک میں کوئی جگہ نہیں جب کہ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

امریکی صدر نے ایک بیان میں واقعہ کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گے جبکہ امریکی شہریوں کی حفاظت میری پہلی ترجیح ہے تاہم اس موقع پر ہم سب کو متحدہ ہوکر یہ پیغام دینا ہوگا کہ امریکا میں اس قسم کے پرتشدد واقعات کی کوئی جگہ نہیں۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے پائپ بم بھیجے جانے کے واقعات کو پٴْرتشدد حملے قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔