اپوزیشن آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت اور اتفاق رائے سے فیصلہ کرے گی،

ماضی اچھا نہیں لیکن سیاستدانوں کے رویئے اب تبدیل ہو چکے ہیں، حکومت بتائے کہ کس نے ان سے این آر او مانگا، مولانا فضل الرحمن

جمعرات 25 اکتوبر 2018 18:22

اپوزیشن آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت اور اتفاق رائے سے فیصلہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2018ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت اور اتفاق رائے سے فیصلہ کرے گی، ماضی اچھا نہیں لیکن سیاستدانوں کے رویئے اب تبدیل ہو چکے ہیں۔ جمعرات کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی اے پی سی تجویز ہوئی ہے مگر حکومت گھبرا گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نہیں حکومت کو این آر او کی ضرورت ہوتی ہے، حکومت بتائے کہ کس نے ان سے این آر او مانگا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے عام انتخابات کے بعد اسمبلیوں کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے جس کے بعد تقاضے مختلف ہوگئے، اب اپوزیشن متفقہ طور پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے راستے میں مشکلات آتی ہیں، جیلوں اور تختوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، سیاستدانوں کا ماضی اچھا نہیں لیکن اب رویے تبدیل ہو گئے ہیں جو مثبت بات ہے، سیاست میں کسی کی ناک نہیں رگڑوائی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ مروجہ احتساب پر ہمیں اعتبار نہیں، یہ احتساب نہیں انتقام ہے۔