لاہور چیمبر کے زیر اہتمام تاجر کنونشن

جمعرات 25 اکتوبر 2018 21:06

لاہور چیمبر کے زیر اہتمام تاجر کنونشن
لاہور۔25 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2018ء) لاہور چیمبر کے زیر اہتمام تاجر کنونشن میں کاروباری برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس نظام آسان، عام فہم اور کاروبار دوست بنایا جائے تاکہ لوگوں میں رضاکارانہ طورپر ٹیکس نیٹ میں آنے کا رحجان بڑھے۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر خواجہ شہزاد ناصر، نائب صدر فہیم الرحمن سہگل ، میاں انجم نثار، میاں نعمان کبیر، کاشف انور، ذیشان خلیل، خامس سعید بٹ ، وقار احمد میاں ، لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین اور تاجر و صنعتکار ایسوسی ایشنز کے صدور و نمائندوں نے اس موقع پر خطاب کیا۔

شرکا ء نے کہا کہ دنیا بھر میں عوام ٹیکس ادا کرتے ہیں جس کی وجہ سے حکومتیں اپنا نظام چلاتی ہیں۔ ٹیکس وصولیوں اور دیگر ذرائع سے حاصل کردہ آمدنی سے حکومت عام پبلک کو تعلیم ،صحت،سیکیورٹی وغیرہ جیسی سوشل سروسز بہم پہنچاتی ہے لیکن اس کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، پاکستان میں ابھی تک ٹیکس وصولی میں عوامی اعتماد کا فقدان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ٹیکس ایک بوجھ تصور کیا جاتا ہے ۔

اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے موجودہ ٹیکس گذاروں پر ہی اضافی ٹیکس عائد کر دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ٹیکس نظام میں خرابیوں اور پیچیدگیوں کی وجہ سے بہت سے لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے سے گریز کرتے ہیں۔ ہمیں ان حقائق کا مکمل ادراک ہے کہ اس وقت تمام کاروباری برادری ٹیکس حکام کے رویے سے بہت پریشان ہے۔ٹیکس آڈٹ ،چھاپے،بینک اکائونٹس تک رسائی اور چالان وغیرہ کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہو گئی ہیں۔

کنونشن کے شرکاء نے کہا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز بروقت ادا نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹرز شدید مشکلات سے دوچار ہیں، ایف بی آر کو چاہیے کہ اس مد میں اکٹھی ہونے والی وصولیوں کو بطور "ذمہ داری" ظاہر کیا جائے تاکہ یہ مجموعی ٹیکس وصولی کا حصہ نہ بنے۔ کنونشن کے شرکاء نے دوہرے ٹیکسوں کے خاتمے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک ہی قسم کے ٹیکسز وصول کررہی ہیں، وفاقی و صوبائی ٹیکسوں میں ہم آہنگی لاکر یہ مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھاری ریونیو ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے موجودہ ٹیکس دہندگان کو سہولیات دیکر مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دینا ضروری ہے لیکن اقدامات اس کے برعکس اٹھائے جارہے ہیں جس سے تاجروں کی شدید حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایماندار ٹیکس دہندگان کا شکرگزار ہونا چاہیے جو ٹیکس کی ادائیگی کی صورت میں اپنا قومی فریضہ بہ احسن ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے وسیع تر مفاد میں فوری طور پر کاروبار دشمن شقیں ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔