سپریم کورٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان میںفرقہ واریت کے خلاف از خود نو ٹس کیس کو نمٹا دیا‘ تدارک کیلئے ٹھوس اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت

جمعہ 26 اکتوبر 2018 00:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان میںفرقہ واریت کے خلاف از خود نو ٹس کیس کو نمٹاتے ہوئے تدارک کیلئے ٹھوس اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے ہر دو ماہ بعد عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے اور اگر دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہو تو عدالت کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے۔

جمعرا ت کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈیرہ اسماعیل خان میںفرقہ واریت میں ہونے والے قتل عام کے خلاف ا ز خود نو ٹس کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پرڈی پی او ڈی آئی خان نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تین حساس تحصیلوں میں آپریشن کرلئے گئے ہیں اور بڑی کارروائی کی گئی ہے جس میں کالعدم تنظیموں کی1500 سہولت کار پکڑے گئے ہیں، جس کی وجہ سے گذشتہ دو ماہ کے دوران ڈی آئی خان میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ا آخر عدالت کے نوٹس لینے کے بعد حالات میں بہتری کیوں آتی ہے یہ کام پہلے کیوں نہیں کیا جاتا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ وزیرستان کے حالات کا بھی ڈیرہ اسماعیل خان پر پڑتا ہے لیکن صوبائی حکومت اورضلعی انتظامیہ موثر کوششیں کررہی ہیں، عدالت کوخیبرپختونخوا حکومت کے وکیل نے بتایا کہ حکومت نے اس با رے میں موثر اقدامات اٹھائے ہیں جس کی وجہ سے حالات بہت بہتر ہو چکے ہیںڈی آئی خان کے حالات بھی پہلے سے بہتر ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ بتایا جائے کہ حکومت نے فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے کیا اقدامات اٹھائے ہیں اور ان اقدامات کے نتائج کیا ہیں تو وکیل نے جواب دیا کہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے محرم کا مہینہ پرامن گزرا گیا ۔ بعد ازاں عدالت نے از خود نو ٹس کیس کو نمٹا دیا ہے۔