غیر ازدواجی جنسی روابط‘ طالبان نے افغان عورت اور مرد کو سزائے موت دیدی

فوری سماعت اور سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد اس پر بلاتاخیر عمل بھی کر دیا گیا

جمعہ 26 اکتوبر 2018 12:00

غیر ازدواجی جنسی روابط‘ طالبان نے افغان عورت اور مرد کو سزائے موت دیدی
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2018ء) افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں نے ایک خاتون اور ایک مرد کو غیر ازدواجی جنسی تعلقات کے الزام میں سزائے موت دے دی ہے۔ ایک صوبائی اہلکار کے مطابق یہ واقعہ مغربی افغان صوبے غور میں 24 اکتوبر کو پیش آیاتھا-فوری سماعت اور سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد اس پر بلاتاخیر عمل بھی کر دیا گیا-افغان دارالحکومت کابل سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق غور میں صوبائی حکومت کے ترجمان عبدالحئی خطیبی نے بتایا کہ اس مقامی خاتون پر الزام تھا کہ وہ اپنے شوہر کو چھوڑ کر ایک دوسرے افغان مرد کے ساتھ چلی گئی تھی اور ان دونوں کو طالبان نے اپنے طور پر سزائے موت کا حکم ’اسلامی حوالے سے غیر قانونی جسمانی روابط‘ کے الزام میں سنایا، جس پر فوری عمل درآمد بھی کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

عبدالحئی خطیبی نے بتایا کہ یہ افغان خاتون اور اس کا ساتھی مرد ایک موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ’فرار ہونے کی کوشش‘ میں تھے کہ صوبے غور کے ایک ایسے ضلع میں، جو طالبان جنگجوؤں کے کنٹرول میں ہے، شدت پسندوں کی قائم کردہ ایک چیک پوسٹ پر پکڑے گئے۔صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ اس خاتون کے اپنے دوست کے ساتھ فرار اور پھر پکڑے جانے کے بعد دونوں کو سزائے موت دیے جانے کا واقعہ بدھ چوبیس اکتوبر کو پیش آیا۔

خطیبی نے کہاطالبان نے دونوں کو گرفتار کیا۔ ان کے خلاف مقامی طور پر ایک نام نہاد مقدمے کی فوری سماعت کی گئی اور سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد اس پر بلاتاخیر عمل بھی کر دیا گیا۔‘‘ یہ نہیں بتایا گیا کہ ان دونوں کا نام کیا تھے۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اس خاتون اور مرد کو گولی مار دی گئی یا انہیں سنگسار کر دیا گیا۔افغانستان کے کئی صوبوں میں ماضی میں بھی ایسے مختلف واقعات پیش آ چکے ہیں کہ طالبان عسکریت پسندوں نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں غیر ازدواجی جنسی تعلقات کے الزام میں متعدد مقامی مردوں اور عورتوں کو سنگسار کر دیا یا انہیں گولی مار دی گئی تھی۔

افغانستان کے تقریبا نصف حصے پر اثر و رسوخ کے حامل طالبان عسکریت پسند اپنے زیر قبضہ علاقوں میں اسلام کی سخت تشریحات کے عملی نفاذ کی کوشش کرتے ہیں اور بغیر شادی کے جنسی تعلقات کے قیام کو ایسا جرم قرار دیتے ہیں، جس کی سزا موت ہے۔