جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کا فیصلہ اور سپریم جوڈیشل کونسل کی رپورٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

کارروائی کا مقصد مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بننے سے روکنا تھا ،ْ معزول جج کا موقف

جمعہ 26 اکتوبر 2018 15:27

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کا فیصلہ اور سپریم جوڈیشل کونسل کی رپورٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کا فیصلہ اور سپریم جوڈیشل کونسل کی رپورٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا کہ تمام کارروائی قانون اور عدالتی فیصلوں کے منافی ہے، سپریم جوڈیشل کونسل کو الزامات کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی، کارروائی کا مقصد مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بننے سے روکنا تھا۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ غیرطریقے سے برطرفی پلان کا حصہ تھی، سپریم جوڈیشل کونسل کی برطرفی کی سفارش میں بدنیتی شامل تھی، درخواست گزار کو اس کے آئینی حق سے محروم رکھا گیا اور آئین کے آرٹیکل 4 اور 25 کے تحت قانونی اور مساوی حق نہیں ملا۔واضح رہے کہ معزول جج شوکت عزیزصدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کررہی ہے اور خوف وجبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے ،ْ اس بیان کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش صدرمملکت کو ارسال کی جسے انہوں نے منظور کرلیا تھا۔