حکومت کی جانب سے مختلف ممالک میں سفیر تبدیل کرنے کی وجہ سامنے آگئی

تبدیل کیے جانے والے سفیر ملک سے زیادہ شریف خاندان کے لیے کام کر رہے تھے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 27 اکتوبر 2018 11:00

حکومت کی جانب سے مختلف ممالک میں سفیر تبدیل کرنے کی وجہ سامنے آگئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ایک اور اہم فیصلہ کیا جس کے تحت امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، کینیڈا اور قطر سمیت کئی ممالک میں نئے سفیرتعینات کرنے کیے جائیں گے۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئی سفارتی تقرریوں کے لیے ناموں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ سفیروں کی تبدیلی کے حوالے سے یہ سوالات اُٹھائے جا رہے تھے کہ آخر ان سفیروں کو کیوں تبدیل کیا گیا؟ کیا حکومت اپنے من پسند افراد کو سفیر تعینات کرنا چاہتی ہے۔

تاہم اس حوالے سے ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ تبدیل کیے جانے والے سفیر پاکستان کے لیے نہیں بلکہ شریف خاندان کے لیے کام کر رہے تھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دور حکومت میں تعینات کیے گئے سفیر پاکستان کے لیے سفارت کاری سے زیادہ شریف خاندان کے لیے کام کر رہے تھے اور مختلف ممالک میں ثبوت اکھٹے کرنے کے لیے بیرون ملک جانے والی نیب اور دیگر اداروں کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنے کے بجائے شریف خاندان کے خلاف تفتیش کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے تھے تاکہ نیب کی ٹیموں کے ہاتھ کوئی ثبوت نہ لگے اور ٹیمیں بغیر ثبوت کے خالی ہاتھ واپس لوٹ جائیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ امریکی میں تعینات سفیر علی جہانگیر صدیقی پر نیب میں زیر تفتیش مقدمات اور اور ان کو خصوصی طور پر گذشتہ حکومت کی اہم شخصیت کی سفارش پر لگانے کے حوالے سے کئی اہم ثبوت موجودہ حکومت اور اداروں کو موصول ہو گئے ہیں اور عالمی سطح پر یہ تاثر جا رہا تھا کہ ایک اہم ملک میں تعینات سفیر کی کرپشن کیسز میں انکوائری ہو رہی ہے ۔

برطانیہ کے سفیر کے حوالے سے بھی خدشات تھے کہ شریف خاندان اور سابق حکمرانوں کی بہت سی کرپشن سے بنائی ہوئی جائیداد کے معاملے میں وہ ان کی حمایت کر رہے تھے اور یہی نہیں بلکہ جو ٹیم یا افسران بھی تفتیش کرنے کے لیے برطانیہ جاتے تھے وہاں تعینات سفیر اس ٹیم کو سپورٹ کرنے کی بجائے اس کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتے تھے۔ متعدد ممالک کے سفیروں کے حوالے سے یہ بھی رپورٹس موصول ہوئیں کہ یہ سفارشی تعیناتیوں کی وجہ سے سابق حکمرانوں کا دفاع زیادہ اور پاکستان کے لیے نہ ہونے کے برابر لابنگ کر رہے ہیں، اسی بنا پر ان تمام سفیروں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ناموں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

امریکہ میں علی جہانگیر صدیقی کی جگہ کیر ئیر ڈپلومیٹ ڈاکٹر اسد مجیدخان ، برطانیہ میں نفیس ذکریا کو ہائی کمشنر، سعودی عرب میں راجہ علی اعجاز کو سفیر، کینیڈا میں رضا بشیر تارڑ کو ہائی کمشنر، قطر میں بھی سید احسن رضا شاہ ، مراکش میں حامد اصغر خان ، دبئی میں احمد علی امجد کو قونصلرجنرل ،سربیامیں شہریاراکبر، وانا میں صاحبزادہ احمد خان پاکستان کے نئے سفیر ہوں گے ۔