دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے حضرت داتا گنج بخشؒ سمیت دیگر صوفیاء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا

ْصوبائی وزیرِ اوقاف پیر سیّد سعید الحسن شاہ سمیت دیگر مقررین کاعالمی تصوف کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 27 اکتوبر 2018 20:50

لاہور۔27 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2018ء) داتا گنج بخش علی ہجویری کے سالانہ عرس کے سلسلہ میں منعقدہ عالمی تصوف کانفرنس کے تیسرے سیشن میں صوبائی وزیرِ اوقاف پیر سیّد سعید الحسن شاہ ، ڈائریکٹر جنرل اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری اور دنیا بھر سے آئے ہوئے سکالرز اور مہمان علماء نے اپنے اپنے مقالات میں کہا ہے کہ حضرت داتا گنج بخشؒ اور اس خطے کے دیگر صوفیاء کی تعلیمات سے اکتسابِ فیض وقت کی اہم ضرورت ہے ، یہ صوفیاء امن کے علمبردار اور انسان دوستی کے امین تھے ، ان کی خانقاہیں بلا امتیاز مسلک ومذہب ہر ایک کے لیے فیضِ عام کا ذریعہ تھیں، ان کے مزارات امن کے مرکز اور محبتوں والفتوں کے امین تھے، ان کی درگاہیں علم کے سب سے بڑے مراکز اور تزکیہ وطہارت کے عظیم ترین مسکن تھے، آج دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور روادارانہ فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے حضرت داتا گنج بخش رحمة الله علیہ اور ان جیسے دیگر صوفیاء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا ، حضرت داتا گنج بخشؒ کے 975ویں سالانہ عرس پر منعقدہ عالمی کانفرنس ’’شیخ علی ہجویری کا تصوف کے احیاء میں کردار ‘‘ کے عنوان پرڈاکٹر خالق داد ملک ، الشیخ خالد الیمنی (یمن ڈاکٹر غلام معین الدین نظامی ( لمز یونیورسٹی لاہور)، ڈاکٹر محمد اکرم شاہ (پنجاب یونیورسٹی لاہور) ،ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس (جی سی یونیورسٹی فیصل آباد) ،سراج الدین یلدذ (ترکی )، سیّد محمود شاہ غزنی ( افغانستان ) اور حامد میر (سینئر صحافی )نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب حضرت داتا گنج بخش رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات پر خود بھی عمل کریں اور انہیں عام لوگوں تک بھی پہنچائیں تاکہ ملک سے دہشت گردی ،انتہاپسندی اور فرقہ پرستی کا خاتمہ ہو سکے ۔