چھ سال بعد دمشق کے نیشنل میوزیم کے دروازے عوام کے لیے دوبارہ کھل گئے

عجائب گھر کا دوبارہ کھلنا یہ پیغام دیتا ہے کہ ملک کاثقافتی ورثہ دہشت گردی سے تباہ نہیں ہوا ،شامی وزیرثقافت

پیر 29 اکتوبر 2018 13:26

چھ سال بعد دمشق کے نیشنل میوزیم کے دروازے عوام کے لیے دوبارہ کھل گئے
دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2018ء) شام کے نیشنل میوزیم کا کچھ حصہ خانہ جنگی کے باعث چھ سال تک بند رہنے کے بعد عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ۔دمشق میں واقع دنیا کا یہ معروف عجائب گھر سنہ 2012 میں بند کر دیا گیا تھا تاکہ یہاں رکھی گئی پیش قیمت نوادرات کو محفوظ رکھا جا سکے۔تحفظ کے پیش نظر بہت سارے نوادرات کو یہاں سے ایک خفیہ مقام منتقل کر دیا گیا تھا۔

عجائب گھر دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ایک وقت میں کیا گیا ہے جب جنگ زدہ ملک شام کی حکومت حالات کو دوبارہ معمول پر لا رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز میں صدر بشار الاسد کی افواج نے دارالحکومت پر مکمل طور پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا تھا تاہم ملک کے کچھ حصوں اب بھی لڑائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

شام میں سات سال سے جاری خانہ جنگی سے ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ ملک کے کئی تاریخی شہر اور مقامات تباہی کا نشانہ بنے۔

شامی وزیر ثقافت محمد الاحمد نے کہا کہ عجائب گھر کا دوبارہ کھلنا یہ پیغام دیتا ہے کہ ملک کی ثقافتی ورثہ دہشت گردی سے تباہ نہیں ہوا ہے۔ عجائب گھر کا صرف ایک حصہ عوام کے لیے کھولا گیا ہے تاہم عجائب گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ حکام پورے عجائب گھر کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔احمد دیب نے میڈیا کو بتایا کہ ہم قبل از تاریخ، قدیم مشرقی اور کلاسیکل اور اسلامی ادوار تک تمام ادوار کے نواردرات اس حصے میں نمائش کے لیے پیش کریں گے۔

خیال رہے کہ شام اپنے محل وقوع کے لحاظ سے قدیم دور سے اہمیت کا حامل رہا ہے اور اس کا شمار قدیم تجارتی راستوں میں ہوتا ہے۔ شام اپنی متوع ثقافت اور تاریخی ورثے کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے۔اس کے کچھ مشہور تاریخی مقامات جیسا کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی تاریخی ورثہ قرار دیا گیا شہر پلمائرا شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے قبضے میں چلاگیا تھا اور اس کا کچھ حصہ تباہ بھی ہوا تھا۔

قدیم شہر حلب بھی مسلسل لڑائی سے تباہی کا نشانہ بنا ہے۔یہ بھی شبہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ شام کے تنازع کے آغاز سے نامعلوم تعداد میں نوادرات کو بیرون ملک سمگل کر کے فروخت کیا گیا ہے۔سرکاری حکام کا کہنا تھا جنگجوؤں کے زیرانتظام علاقوں اور سرحد سے ہزاروں کی تعداد میں نوادرات کو دوبارہ حاصل کیا گیا ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسے ہی نوادرات دمشق کے اوپرا ہاؤس میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھیں۔