آبادی پرقابوپانے سے متعلق آگاہی کیلئے میں خود نکلنے کو تیار ہوں،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

سپریم کورٹ کی آبادی میں اضافے پر قابو پانے کیلئے قائم کمیٹی کی سفارشات عوام کی آگاہی کیلئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو تین روز تک مفت تشہیر کی ہدایت

منگل 30 اکتوبر 2018 23:17

آبادی پرقابوپانے سے متعلق آگاہی کیلئے میں خود نکلنے کو تیار ہوں،چیف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے آبادی میں اضافے پر قابو پانے کیلئے قائم کمیٹی کی سفارشات عوام تک پہنچانے اور لوگوں میں اس حوالے سے شعور پیدا کرنے کیلئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو تین روز تک مفت تشہیر کی ہدایت کی ہے چیف جسٹس نے واضح کیا کہ آبادی پرقابوپانے سے متعلق آگاہی کیلئے میں خود نکلنے کو تیار ہوں۔

منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ آبادی پرکنٹرول کرنے کیلئے متعلقہ کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کردی ہیں، جن پر عمل کیلئے پہلے مشترکہ مفادات کونسل سے اس کی منظوری لینا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ آباد ی میں اضافہ کی جوموجودہ شرح ہے اس کے مطابق تواگلے تیس سال میں ہماری آبادی 45 کروڑ ہو جائے گی، پھر بتائیں کہ ان کیلئے وسائل کہاں سے آئیں گے ، لوگوں کوصاف پانی، تعلیم اور صحت کی سہولیات کس طرح فراہم ہوں گی ، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عدالت میں موجود وزارت صحت کے افسران سے کہا کہ آپ لوگ آبادی کنٹرول کرنے کیلئے آج ہی آگاہی مہم کیلئے نکل پڑیں، اس مہم کیلئے آج رات ہی سوچاجائے کہ ہم نے آبادی کنٹرول کیسے کرنی ہے۔

ہمیںکھل کر اپنے بچوں کو کہنا پڑے گا کہ وہ دو بچے ہی پیدا کریں۔ سماعت کے دوران عدالتی معاون ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے پیش ہوکرکہا کہ اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑے گا کہ آبادی کو کنٹرول کرنا اسلام کے خلاف ہے جس سے حالات پرقابوپانے میں مد د مل سکے گی۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ مجھے تو آپ سے بھی مسئلہ ہے، کیونکہ آپ کے بھی ماشا اللہ آٹھ بچے ہیں۔

جس بات پر عدالت میں موجود لوگ ہنس پڑے۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ میں آپ کے بیٹے شہباز کو بلا کر کہوں گا کہ اب ذرا دھیان سے ،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ میں آبادی کنٹرول سے متعلق واک پر خود نکلوں گا، ہم اس معاملے پر سیمینار کرائیں گے، حکومت مشترکہ مفادات کونسل سے سفارشات کی منظوری لے اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا متعلقہ کمیٹی کی سفارشات کی تین روز تک مفت تشہیر کرے، بعد ازا ں مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔