بھارت ،ہاشم پورہ میں 42مسلمانوں کا قتل عام کرنیوالے 16ملزمان کو عمر قید

دہلی ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئی16صوبائی آرمڈکانسٹیبلری آفیشلز کوعمرقیدسنادی

بدھ 31 اکتوبر 2018 15:00

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2018ء) بھارت میں ہاشم پورہ کیس میں 16ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی،ہاشم پورہ کی42مسلمان نوجوانوں کو31سال قبل قتل کیاگیا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے ہاشم پورہ کیس میں ٹرائل کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ہاشم پورہ کیس میں نامزد16صوبائی آرمڈکانسٹیبلری آفیشلز کوعمرقیدسنادی۔

ٹرائل کورٹ نی21مارچ کوعدم ثبوت پرملزمان کوبری کردیاتھا،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ آرمڈفورسزنے ٹارگٹ کلنگ کی،مقتولین کیاہل خانہ کوانصاف کیلئی31سال انتظارکرناپڑا،ہاشم پورہ قتل عام سے مراد عام طور پر ہندو مسلم فسادات کے دوران میں ہونے والا واقعہ ہے جو 22 مئی 1987 کو میرٹھ شہر میں وقوع پزیر ہوا اس واقعے میں اتر پردیش کی پولیس نے ہاشم پرہ کے محلے سے 42 مسلمان نوجوان اٹھائے اور گولیاں مار کر ایک ند ی میں دبا دیئے۔

(جاری ہے)

کچھ روز بعد یہ لاشیں باہر نکل آئیں تو لوگ اس واقعے سے آگاہ ہوئے۔اس قتل عام میں 42 افراد کو مردہ قرار دیا گیا تھا۔ واقعہ میں 5 لوگ زندہ بچ گئے تھے جنہیں گواہ بنایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس معاملہ سے وابستہ ثبوتوں کو تباہ کئے جانے کی بات بھی سامنے آچکی ہے۔اس واقعے کے 19ملزمان میں سی3ملزمان اس دوران انتقال کرچکے ہیں۔