Live Updates

این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں. بتایا جائے کس نے ان سے این آر او مانگا اور کس وقت مانگا . شہبازشریف

وزیراعظم کو کنٹینر کی ذہنیت نہیں بلکہ بطور ذمہ دار پاکستانی ملک کو مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے گفتگو کرنی چاہیے. قومی اسمبلی میں اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 31 اکتوبر 2018 15:16

این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں. بتایا جائے کس نے ان سے این آر او مانگا اور ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 اکتوبر۔2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزبِ اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں. بتایا جائے کس نے ان سے این آر او مانگا اور کس وقت مانگا ، کس کے سا منے مانگا. شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم نے غلط بیانی سے کام لیا ہے اگر وہ ثابت کردیں کہ ان سے این آر او کی سفارش کی گئی ہے تو میں ہمیشہ کے لیے سیاست چھوڑ دوں گا اور اگر یہ ان کے گزشتہ الزامات کی طرح یہ بات بھی غلط ثابت ہوگئی تو پھر وزیراعظم ایوان اور قوم سے معافی مانگیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جھوٹے مقدمات ماضی میں بھی سہیں آج بھی سہہ رہے ہیں، لیکن کوئی طاقت ہمیں ڈرا اور جھکا نہیں سکی. وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قومی اسمبلی میں آتے ہی نہیں جبکہ پہلے وہ کہتے تھے کہ ہاﺅس آف کامنز کی طرح آکر ایک گھنٹہ سوالات کے جوابات دیں گے. حکومتی پالیسیوں پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سی پیک کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی اگر ایک ادارے کا سربراہ جا کر صورتحال نہیں سنبھالتا تو معاملات خراب ہوجاتے.

انہوں نے کہا کہ ان معاملات پر کنٹینر کی ذہنیت نہیں بلکہ بطور ذمہ دار پاکستانی ملک کو مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے گفتگو کرنی چاہیے. گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس غریب آدمی کے چولہے کی ضمانت ہوتی ہے اس کا چولہا ٹھنڈا کرلیا، حکومت ایک کروڑ نوکریوں کی بات کرتی جبکہ دوسری جانب مزدور کے منہ کانوالا چھین لیا.

وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں نیلسن منڈیلا نہ بنوں وہ تو ایک عظیم شخصیت تھے میں عوام کا خادم ہوں اور خادم ہی رہوں گا میں یو ٹرن نہیں لیتا. انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ قومی احتساب بیورو (نیب) جو زیادتیاں کررہا ہے اس گواہ سارا پاکستان ہے، چیئرمین نیب اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر اعظم ہیلی کاپٹر کیس میں نامزد ہیں تو چیئرمین نیب نے ان سے کس حیثیت میں ملاقات کی.

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے سب کو نوٹس بھیج کے ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، سعد رفیق نے محکمہ ریلوے کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا اس کے صلے میں انہیں نوٹس بھیجے جارہے ہیں. شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب سے ملنے والے پیکج میں صرف حکومت کا نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں اور ملک کے ایک مقتدر ادارے کا بھی کردار ہے.  شہباز شریف نے کہا بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں‘ اسپیکر کا مشکور ہوں، جو میرے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بلایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے، جیل میں مجھے اخبارات مہیا نہیں اس لیے حالات سے واقف نہیں تھا، اسمبلی آتے ہوئے پتہ چلابھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی.

شہبازشریف نے کہاکہ گزشتہ روزمقبوضہ کشمیرسے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی،صرف قرارداد سے آگے نہیں بڑھ سکتے دیگر اقدامات کرنا ہوں گے، کشمیریوں کی مدد کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں نہیں جھنجھوڑیں، اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیر کادورہ کرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مقدمات بنائے جائیں.قائدحزب اختلاف نے کہا حکومت کومشورہ ہے کشمیریوں پرمظالم کوبے نقاب کرے اور مقبوضہ کشمیر کیلئے عالمی سطح پر وفود بھجوائے جائیں، حکومت اور اپوزیشن میں موجود قابل ارکان کی کمیٹیاں بنا کر بھیجا جائے، ہمیں کشمیریوں بھائیوں کے لئے قرارداد سے بھی آگے بڑھنا ہوگا.

جنوبی سوڈان میں ایک مذہب کے لوگوں کو آزادی دلوائی گئی، شمالی آئرلینڈ کی صورتحال بھی آپ کے سامنے ہے، بوسنیا کا معاملہ آیا تو ایک مذہب کے لوگوں کو شہید کیا گیا، فلسطین کی صورتحال بھی سامنے ہے،عالمی طاقتیں خاموش ہیں، مخصوص مذہب کے لوگوں کیلئے عالمی طاقتیں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہیں. اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومتی ارکان سے مطالبہ ہے تضحیک آمیز انداز سے باہرنکلیں، حکومتی ارکان بچگانہ حرکتیں نہ کریں اور دوستوں کوناراض نہ کریں، ایسے بہت سے دوست ممالک ہیں، جنہوں نے جنگوں میں ہمارا ساتھ دیا، حکومتی ارکان اناڑی ہیں،دوست ممالک سے متعلق احتیاط سے کام لیں.

شہبازشریف نے کہا پرویزخٹک نے ماضی میں سی پیک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، آج چین اس ساری صورتحال کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے، آج بھی چین کس گرمجوشی سے ہم سے ملنے کیلئے بے تاب ہے. حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اب کنٹینر کی سیاست چھوڑ کر ملکی سیاست پرتوجہ دینی چاہیے، حکومت نے چند دن میں مہنگائی کے بم گرائے ہیں، گیس سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھا کر غریبوں کو مشکلات میں ڈالا گیا، گیس کے بعد بجلی کی قیمت بڑھا کر بھی غریبوں کیلئے مسائل پیدا کیے گئے.

شہبازشریف نے کہا 50 لاکھ گھروں کاوعدہ کیا گیا ہے، معلوم نہیں وہ بھی کب بنیں گے، حکومت نے غریب آدمی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے، موجودہ حکومت کی75دن کی پالیسی یہ ہے، تاریخ میں کوئی بھی حکومت اتنی جلدی نظروں میں نہیں گری. انہوں نے کہا کہ ملک تو بڑی دورکی بات ظلم و زیادتی سے ایک گھر بھی نہیں چلتا، پی ٹی آئی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے ، ان کے راستے میں دیوار بنیں گے، این آر او کے نام پر ہمیں خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا ہے، مل کر اس ملک کو عظیم اور قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے.

شہبازشریف نے بجلی کے منصوبوں پر حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا بجلی پر میرا نام لیکر کہا گیا یہ مہنگے ترین منصوبے ہیں، بجلی کے منصوبوں پر 160ارب روپے کی بچت کی، وزیراعظم ہوا میں تیرنہ چلائیں،بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں، وزیراعظم تیاری کرکے آجائیں ایوان میں بجلی کے منصوبوں میں 190ارب روپے کی بچت کی مناظرے کیلئے تیار ہوں.

انھوں نے مزید کہا میری بات غلط نکلے تو ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑنے کوتیارہوں، ہوش کے ناخن لیں،عوام کی خدمت میں دلچسپی رکھتے ہیں یانہیں، ن لیگ نے بجلی کے سستے منصوبے لگائے.انہوں نے کہا کہ نیب سیل میں ایک تحقیقاتی کمیٹی آئی ان کے ہاتھ میں ایک فائل تھی، فائل پر پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی لکھا تھا، تحقیقاتی کمیٹی سے کاغذات مانگے تو انہوں نے سوالات کے جواب کیلئے دیئے، تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی پرویزالٰہی دور میں بنی تھی، کمپنی کے نام پر اس دور میں ڈھائی ملین ڈالر کیش کینیڈا ٹرانسفر ہوا تھا.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات