حریت کانفرنس کا برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ کا خیرمقدم ،رپورٹ حقائق پر مبنی قرار

جمعرات 1 نومبر 2018 21:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 نومبر2018ء) برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جاری رپورٹ پر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے بھرپور خیر مقدم کرتے ہوئے دنیا سے برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹی پالیمانی گروپ کے کشمیر سے متعلق رپورٹ کا خیر مقدم کیا ھے۔ حریت کانفرنس کے قائدین نے برطانوی ممبران کی حقائق پر مبنی رپورٹ کو حقائق پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کو صحیح انداز میں اجاگر کیا. بھارت کی فورسز نے کشمیر میں ظلم و ستم کا ہر حربہ اختیار کیا ہی. پیلٹ گن کا استعمال, گمنام قبریں, ٹارگٹ کلنگ, سیاسی قیادت کی گرفتاریوں, خواتین کی عصمت دری, طلبہ و طالبات پر تشدد کو برطانوی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی رپورٹ دنیا کے ایک بڑے جمہوری ادارے کی رپورٹ ہے جس میں عالمی برادری کے لئے چشم کشا حقائق ہیں. اب عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ ڈالتے ہوئے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکنا ہو گا. حریت قائدین نے بھارت کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں کشمیر میں پیلٹ گن پر پابندی, گمنام قبروں سمیت دیگر تجاویز پر اقوام عالم کو عملدرآمد کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عبدالحمیدلون نے رپورٹ پر حریت کانفرنس کا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہی. آل پارٹیز کشمیر پارلیمانی گروپ کی رپورٹ حقائق پر مبنی اور کشمیریوں کی برحق جدوجہد کا عالمی سطح پر اعتراف ہی. حریت لیڈر حمید لون نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ یہ رپورٹ ایک بڑی پیش رفت ہے اب سفارتی سطح پر بھرپور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہی. دنیا میں مؤثر حکمت عملی کے ساتھ سفارتخانوں کو متحرک کرنا اور ڈائس پورہ میں متحرک کشمیریوں کی سپورٹ کرتے ہوئے تحریک کو تیز تر کرنا ہوگا۔

عبدالحمید لون نے کہا کہ برطانوی رپورٹ کی تیاری میں جہاں آل پارٹیز کشمیر پارلیمانی گروپ کا کردار ہے وہیں تحریک حق خودارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کا اہم کردار ہی. راجہ نجابت حسین نے برطانوی پارلیمنٹ میں تین بار بحث کروائی، پارلیمانی وفود کو آزاد کشمیر سمیت ایل او سی تک کے دورے کروانے کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور یورپ میں کانفرنسز کا انعقاد ان کی بھرپور کوششوں کا حاصل ہی. ڈائس پورہ میں راجہ نجابت حسین کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

عبدالحمید لون نے تارکین وطن کشمیریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس رپورٹ کے بعد اپنا مزید متحرک کردار ادا کریں تا کہ دیگر عالمی فورمز پر بھی کشمیر پر بات ہو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا جا سکے۔برطانوی پارلیمانی گروپ کے اس رپورٹ سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے موقف کی تائید ھوئی ھے۔گروپ نے بھارت سے کالے قوانین منسوخ کرنے کا مطالعبہ کرکے ایک اہم نقطے کی نشاندہی کی ہے۔

اس رپورٹ نے بھارت کے مکرو چہرے کو بے نقاب کیا ھے۔ UN ہیومن رائٹس کمشنر کے کشمیر کے متعلق رپورٹ کے بعد برطانوی پارلیمانی گروپ کی رپورٹ ظاہر ھونے سے بھارت کا وہ منصوبہ ناکام ھوا ھے جو وہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے عمل میں لارہا ھے۔برطانوی ممبر پالیمنٹ اور آل پارٹی پارلیمانی گروپ کے چیرمیں کریس لیزلے نے مفصل رپورٹ پیش کرکے بھارت کا مکرو چہرہ بے نقاب کردیا ھے۔