ریاست کو چیلنج کرنےوالوں کو حساب دینا ہوگا، فواد چودھری

توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں ناقابل قبول، اداروں کی صلاحیت بارے میں غلط فہمی دور کر لیں ورنہ پچھتائیں گے، فواد چودھری کی گفتگو، آسیہ کے معاملے پرنظرثانی پٹیشن دائرکریں گے نہ ہی نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔ ترجمان وفاقی حکومت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 1 نومبر 2018 19:40

ریاست کو چیلنج کرنےوالوں کو حساب دینا ہوگا، فواد چودھری
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم نومبر 2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اداروں کی استطاعت اور صلاحیت کے بارے میں غلط فہمی دور کر لیں ورنہ پچھتائیں گے، تاہم نظرثانی اپیل دائر کرنا متاثرہ فریق کا آئینی حق ہے، جبکہ ترجمان وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے معاملے پرنظرثانی پٹیشن دائر نہیں کی جائے گی، اور نہ ہی آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔

انہوں نے ٹویئٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم کے اعلان کے مطابق امن خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ریاستی اداروں کے بارے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ نظرثانی ایک آئینی راستہ ہے جو متاثرہ فریق کا حق ہے۔

(جاری ہے)

تاہم توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی اور دھمکیاں ناقابل قبول ہیں اور وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اداروں کی استطاعت اور صلاحیت کے بارے میں غلط فہمی دور کر لیں ورنہ پچھتائیں گے۔ اس سے قبل انہوں نے فواد چودھری نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی بحران پر ہم سب اکٹھے ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو اور شہبازشریف سے ملاقات ہوئی اور اب تک کی حکمت عملی سے اپوزیشن جماعتوں کو آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمنٹ کی رائے کو اہمیت دی جائے گی۔پورا پاکستان اس معاملے میں اکٹھا ہے۔اپوزیشن جماعتوں سے بحران سے نکلنے کیلئے مشاورت کررہے ہیں۔موجودہ صورتحال میں اپوزیشن ، حکومت سمیت پورا پاکستا ن ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک پارٹی کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔

پارلیمانی جماعتوں کی رائے کو اہمیت دی جائے گی۔تمام پارلیمانی جماعتوں سے فوکل پرسنزمقرر کرنے پر بات ہوئی۔جس پرپارلیمانی فوکل پرسنز مقرر کردیے گئے ہیں ۔ فواد چودھری نے کہا کہ احتجاجی مظاہرین کیخلاف جوبھی فیصلہ کیا جائے گا اس میں اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کی رائے شامل ہوگی۔ فواد چودھری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت اور تمام ریاستی ادارے آئین کے طابع ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کوئی پرتشدد کاروائی نہ ہو۔سے بچنا چاہتے ہیں۔ جس طرح کی فوج نے دہشتگردی اور سرحدوں پر لڑائی لڑی ہے۔اس پرکوئی دھوکے میں نہ رہیں کوئی بدگمانی میں نہ رہے۔ ریاست کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ہم پاکستان کے آئین کے طابع ہیں، ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو حساب دینا ہوگا۔پاکستان کو بنانا ری پبلک نہیں بننے دیں گے۔ دریں اثناں ترجمان وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آسیہ بی بی کے معاملے پرنظرثانی پٹیشن دائر نہیں کی جائے گی، اور نہ ہی آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔