Live Updates

مولانا سمیع الحق نے طالبان سے امن مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا

مولانا سمیع الحق کو طالبان کا روحانی باپ کہا جاتا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 3 نومبر 2018 14:17

مولانا سمیع الحق نے طالبان سے امن مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 نومبر 2018ء) : جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو گذشتہ روز نامعلوم ملزمان نے چاقوؤں کے وار کر کے شہید کر دیا تھا ۔ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937ء کو اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے ، ان کے والد کا نام مولانا عبدالحق تھا جو ایک بڑی مذہبی شخصیت تھے۔ وہ دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم اور سربراہ تھے۔

مولانا سمیع الحق نے ابتدائی تعلیم جامع اکوڑہ خٹک میں حاصل کی جہاں انہوں نے فقہ، عربی ادب، منطق، صرف ونحو، تفسیر اور حدیث کا علم سیکھا، انہیں عربی زبان پر عبور حاصل تھا ، انہوں نے عربی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی قومی زبان اردو اور علاقائی زبان پشتو میں بھی کلام کیا۔ مولانا سمیع الحق دو مرتبہ 1985ء سے 1991ء پھر1991ء سے 1997ء تک سینٹ کے رکن بھی رہے۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ اور جامعہ حقانیہ کے مہتمم تھے۔ مولانا سمیع الحق کی عمر81 برس تھی۔ مولانا سمیع الحق 1988ء سے دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ تھے۔ مولانا سمیع الحق دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین، متحدہ مجلس عمل کے بانی رکن اور حرکت المجاہدین کے بانی بھی تھے ۔ وہ متحدہ دینی محاذ کے بھی بانی رہے جو پاکستان کی چھوٹی مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے۔

یہ اتحاد انہوں نے سال 2013ء کے انتخابات میں شرکت کرنے کے لیے بنایا تھا۔ مولانا سمیع الحق کے دارالعلوم حقانیہ کو 1990ء کی دہائی میں افغان جہاد کی نرسری تصور کیا جاتا تھا۔ طالبان کی مولانا سمیع الحق کے ساتھ روحانی وابستگی ہے اور وہ انہیں اپنا روحانی باپ تسلیم کرتے تھے۔ اسی مناسبت سے مولانا سمیع الحق کو طالبان کا روحانی باپ کہا جاتا تھا۔

ماضی میں ایک مرتبہ مولانا سمیع الحق نے ملا عمر کو اپنے بہترین طالبعلموں میں سے ایک قرار دیا تھا اور انہیں ایک فرشتہ نما انسان کہا تھا۔ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات میں بھی مولانا سمیع الحق کا کلیدی کردار رہا۔ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے انسداد پولیو مہم کو غیر اسلامی قرار دینے اور لوگوں کو اپنے بچوں کو قطرے ویکسین پلانے سے روکنے پر مولانا سمیع الحق صاحب نے 9 دسمبر 2013ء کو پولیو کے حفاظتی قطروں کی حمایت میں ایک فتویٰ جاری کیا جس کے بعد قبائلی علاقوں میں عوام نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے شروع کئے انہوں نے خودکش حملے حرام قرار دیئے ۔

مولانا سمیع الحق کے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اختلافات رہے جس کی وجہ سے دونوں کے طرز سیاست میں بھی خاصا فرق نظر آتا رہا۔ حالیہ انتخابات میں مولانا سمیع الحق نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کی تھی ، ان کے خیبر پختونخواہ حکومت سے بھی اچھے مراسم تھے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات