پرتشدد مظاہروں اور توڑ پھوڑ پر ملک بھر میں کریک ڈاﺅن جاری

یہ مذہب نہیں سیدھا سادہ بغاوت کا معاملہ ہے اور بغاوت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا. وفاقی وزیراطلاعات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 5 نومبر 2018 12:31

پرتشدد مظاہروں اور توڑ پھوڑ پر ملک بھر میں کریک ڈاﺅن جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 نومبر۔2018ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں میں ملوث تحریک لبیک پاکستان کے 8 کارکنوں کو 14روزہ کا جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے. انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی.

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزماں نے مظاہروں کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور وردی پھاڑ دی، اس کے علاوہ مظاہرین نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی اور رستے بھی بند کیے. تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی ملزماں سے تفتیش اور برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے.

(جاری ہے)

تھانہ جنوبی چھاونی پولیس نے ملزماں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا اور عدالت کے ایڈمن جج شیخ سجاد سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا.

عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے جن 8 کارکنوں کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ان میں اشتیاق، عمران، فیاض، افضل، فرحان، جہانزیب، دانیال اور ماجد شامل ہیں. آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف احتجاج کے دوران عوامی املاک کو ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی. مذکورہ درخواست سول سوسائٹی کے سربراہ عبداللہ ملک کی جانب سے دائر کی گئی جس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس عاطر محمود کل کریں گے.

درخواست میں بتایا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج سے سرکاری اور عوامی املاک کو شدید نقصان پہنچا جبکہ شہریوں کی جان اور مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے. درخواست گزارکا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ نہ کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے. پٹیشن میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی کہ عدالت پنجاب حکومت کو شہریوں کے نقصان کے ازالے کا حکم دے.

ادھروفاقی درالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ دنوں ہونے والے پر تشدد مظاہروں اور توڑ پھوڑ کرنے پر 500 افراد کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں. ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقت کے مطابق ان مقدمات میں 12 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،جبکہ19 افراد کو ایم پی اوکے تحت جیل بھیجنے کے آرڈر جاری ہوئے ہیں. انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فسادات میں ملوث 33افراد کی نشاندہی بھی کرلی گئی ہے، مزید گرفتاریوں کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے.

حکومتی ہدایات پر ملک کے متعدد شہروں میں پولیس نے دھرنا مظاہرین اور تحریک لبیک کے کارکنوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے ہیں. کراچی میں بھی دھرنے کے موقع پر شہر کے مختلف تھانوں میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف 19 مقدمات درج کیے گئے ہیں. کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج مقدمے کے تحت 2ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیاہے،یہ مقدمات زیر دفعہ 147 ،148 149، 353، 324، 188، 341، 34 پی پی سی کے تحت درج کیے گئے ہیں.

لاہور میں بھی رات گئے پولیس نے پرتشدد احتجاج کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن کیا اور تحریک لبیک کے زیر حراست کارکنوں کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں. پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ فیکٹری ایریا، شمالی چھاﺅنی، ڈیفنس، سول لائن، تھانہ کوٹ لکھپت میں نامزد اور سینکڑوں نامعلوم افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں.

ادھر شیخوپورہ کی تحصیل شرقپور شریف میں پولیس نے کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا‘ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں‘ پنڈ دادن خان میں بھی تحریک لبیک کے 27 نامزد اور 20 نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے. دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دھرنے کے نام پر املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذہب نہیں سیدھا سادہ بغاوت کا معاملہ ہے اور بغاوت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا.

انہوں نے کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ریاست اس رویے کو معاف کرے گی‘دھرنا شرپسندوں کو ریاست بھولے گی نہیں، احتجاج میں فوج، عدلیہ اور حکومت کو نشانہ بنایا گیا، ریاست اسے نظرانداز نہیں کرے گی.